کولکاتا:مغربی بنگال میں پنچایت انتخابات 2023 کی گنتی شروع یوگئی ہے۔ابتدائی رحجانات کے مطابق حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کو اپوزیشن جماعتوں پر برتری حاصل ہے۔ترنمول کانگریس کو گرام پنچایت میں نمایاں برتری حاصل ہوئی ہے۔
اسی درمیان اضلاع کے بیشتر کاونٹینگ مراکز پر سیکیورٹی انتظامات اور سیاسی سی جماعتوں کے حامیوں اور رہنماوں کے درمیان جھڑپوں کی اطلاع ہے۔مالدہ ،مرشدآباد،شمالی دیناج پور سمیت اضلاع میں اپوزیشن جماعتوں کے امیدواروں اور کاونٹینگ ایجنٹوں کو کاونٹینگ مراکز میں داخل ہونے سے روک دئا گیا ہے۔
واضح رہے کہ مغربی بنگال میں پنچایت انتخابات کے اعلان سے الیکشن کے بعد تشدد کے واقعات میں کم از کم 35 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ریاست میں ہفتہ کو تین سطحی پنچایتی انتخابات کے دوران مختلف حصوں میں بے لگام تشدد دیکھنے میں آیا اورالیکشن کے بعد مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر17 ہوگئی۔ ہلاک ہونے والوں میں حکمراں ترنمول کانگریس اور اپوزیشن دونوں کے تئیں وفاداری رکھنے والے کارکن شامل ہیں۔
ایک امیدوار سمیت ترنمول کانگریس کے سب سے زیادہ 9 کارکن مارے گئے جبکہ اپوزیشن کانگریس اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا-مارکسسٹ کے دو دو، بھارتیہ جنتا پارٹی کا ایک اور ایک ووٹر پولنگ کے دوران تشدد کا شکار ہوگیا۔
مالدہ اور جنوبی 24 پرگنہ میں پولنگ کے بعد ہونے والے تشدد میں ترنمول کانگریس کے دو کارکنوں کی جان چلی گئی۔ اس طرح انتخابات اور اس کے بعد ہونے والے تشدد میں ہلاک ہونے والے ترنمول کارکنوں کی تعداد 11 ہو گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Panchayat Election پنچایت انتخابات کے دوران تشدد کی آزاد ایجنسی کے ذریعہ جانچ درخواست کلکتہ ہائی کورٹ میں قبول
مرشد آباد ضلع انتخابی تشدد کا مرکز رہا۔ اس کے علاوہ مالدہ، شمالی دیناج پور اور کوچ بہار کے علاوہ ندیہ اور شمالی و جنوبی 24 پرگنہ پرتشدد واقعات سے متاثر ہوئے تھے۔ہفتہ کو الیکشن ڈیوٹی سے واپس آتے ہوئے ڈی ایس پی رینک کے افسر پر بھی حملہ کیا گیا جس میں وہ شدید زخمی ہو گئے۔