مغربی بنگال حز ب اختلاف کےرہنما اور پردیش کا نگریس کے سنیئر رہنما عبدالمنان کاکہنا ہے کہ بھارت کے لوگوں کو یہ پتہ ہی نہیں ہے کہ وزیراعظم نے کب کیا بولتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ملک میں افراتفری کا ماحول ہے۔ ہر آدمی حیران و پریشان ہیں۔
پردیش کانگریس کے رہنما کاکہنا ہے کہ شہریت ترمیمی ایکٹ سے متعلق وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کے بیانات میں تضاد ہیں۔
انہوں نے کہاکہ جلسے کو خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم کہتے ہیں شہریت ترمیمی ایکٹ بھارت میں نافذ نہیں ہوگا ۔دوسرے کہتے ہیں اس سلسلے میں انہیں کچھ پتہ نہیں ہے۔
عبدالمنان کے مطابق ان کی پارٹی کے سنیئر رہنما اور وزیرداخلہ کہتے ہیں ملک میں شہریت ترمیمی ایکٹ نافذ ہونے سے کوئی روک نہیں سکتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ایک ہی پارٹی کے دو اعلیٰ رہنماؤں کے بیانات میں اتنے فرق کیسے ہو سکتا ہے۔ ایک شخص کچھ کہتا ہے دوسرا شخص کی بات پہلے شخص سے مختلف ہوتی ہے۔
'وزیر اعظم کب کیا بولتے ہیں کسی کو پتہ نہیں' اپوزیشن رہنما کاکہنا ہے کہ وزیر اعظم جلسوں کو خطاب کرتے ہوئے کہتے ہیں میں جو کہتاہوں وہ سچ کہتاہوں لیکن دوسرے ہی دن ان کی پارٹی کے اعلیٰ رہنما اسی معاملے میں کچھ اور بیان دیتا ہے۔ یہ کیسے ممکن ہے۔
انہوں نے کہاکہ ملک میں کسی کو احتجاج کرنے سے کوئی روک نہیں سکتا ہے ۔ اگر کوئی کسی کو روکنے کی کوشش کرتا ہے تو وہ جرم کرتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ جمہوری ملک میں احتجاج کرنے کا حق حاصل ہے۔ احتجاج کرنے والے ملک کے غدار نہیں ہوتے ہیں بلکہ وہ غلط پالیسی کے خلاف آواز بلند کر تے ہیں۔
واضح رہے کہ کیرالہ ، پنجاب اور راجستھان کے بعد مغربی بنگال شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف قرارداد منظور کرنے والی چوتھی ریاست بن گئی ہے۔
گزشتہ سال دسمبر میں بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں شہریت ترمیمی ایکٹ کو منظور کرانے کے بعد سے اب تک مغربی بنگال میں نئے قانون کے خلاف مسلسل احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔
'وزیر اعظم کب کیا بولتے ہیں کسی کو پتہ نہیں' دہلی کے شاہین باغ کی طرح مغربی بنگال کے دارلحکومت کولکاتا کے پارک سرکس ، مرکزی کولکاتا کے نیومارکیٹ اور ہوڑہ ضلع کے فلخانہ میں خواتین شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف غیر معائنہ مدت کے لئے دھرنے میں بیٹھی ہیں۔