اردو

urdu

ETV Bharat / state

ڈینگو سے ایک اور شخص کی موت

شمالی 24پرگنہ کے بارکپور کے میں ایک اور شخص کی ڈینگو سے موت ہوگئی ہے۔حکومت اور کولکاتامیونسپل کارپوریشن کی تمام تر کوششوں کے باوجود ڈینگوکے قہر پرقابو نہیں پایا جا سکا ہے

By

Published : Dec 4, 2019, 7:23 PM IST

ڈینگو سے ایک اور شخص کی موت
ڈینگو سے ایک اور شخص کی موت

مغربی بنگال کے شمالی24 پرگنہ ضلع کے شمالی بارکپور میونسپلٹی کے وارڈ نمبر 7کے رہنے والے سبھاش چندر صمدار گزشتہ دو ہفتے سے بیمار تھے،پہلے انہیں بی این بوس اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا مگر بعد میں ساگر دتہ میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا تھا۔بعد میں کلکتہ میڈیکل کالج میں سیریس حال میں داخل کرایا گیا تھا۔

ڈینگو سے ایک اور شخص کی موت

اس واقعے کے بعد مقامی لوگوں نے بارکپور میونسپلٹی کے خلاف احتجاج کیا۔مقامی لوگوں کی شکایت تھی ان کے وارڈ میں دوائیوں کا چھڑکاؤ نہیں کیا جاتا ہے۔کارپوریشن کے ملازمین پلیچنگ پاؤڈر غائب کردیتے ہیں۔

وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے کل اسمبلی میں کہا تھا کہ اس سال ڈینگو کی وجہ سے 25افراد کی موت ہوگئی تھی۔وزیرا علیٰ نے کہا کہ اس وقت 3ہزار ڈاکٹر،چار ہزار نرس اور 3ہزار ورکر ڈینگو سے نمٹنے کیلئے کام کررہے ہیں۔

وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ کانگریس اور بی جے پی کے زیر اقتدار والی ریاستوں میں ڈینگو سے کہیں زیادہ اموات ہورہی ہے۔وزیرا علیٰ نے کہا کہ اترپردیش اور راجستھان میں کتنی اموات ہورہی ہے اس پر بھی غور کر ناچاہیے۔

ریاستی حکومت نے ڈینگو سے نمٹنے کیلئے شمالی 24پرگنہ کو حکومت نے 5کروڑ روپے دیے ہیں۔شمالی 24پرگنہ کے کئی علاقے جس میں ہابڑہ،اشوک نگر،بدوریہ اور جگتدل زیادہ متاثر ہے۔

کل اس معاملے میں اسمبلی میں بحث بھی ہوئی تھی۔اپوزیشن ممبران نے ریاستی حکومت پر پاپرواہی برتنے کا الزام عاید کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت اس معاملے میں سنجیدہ نہیں ہے۔

اپوزیشن کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے وزیرا علی ممتا بنرجی جن کے پاس وزارت صحت کا چارج بھی ہے نے کہا کہ اپوزیشن اس پر سیاست کررہی ہے۔

کانگریس کے ممبران اسمبلی نے کہا کہ وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے اسمبلی میں غلط اعدادوشمار پیش کیے ہیں۔ڈینگو سے ہونے والی اموت سے متعلق غلط اعداد و شمار پیش کیا ہے۔

کل ہی ڈینگو سے دو افراکی موت ہوئی ہے۔ایک مرشدآباد میں اور ایک کلکتہ میں۔وزیرا علیٰ عوام کو گمراہ کرنے کی کی کوشش کی ہے کہ دیگر ریاستوں میں ڈینگو سے بھی کم موت ہوئی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details