مغربی بنگال میں ایک تقریب کو خطاب کرتے ہوئے کیلاش وجے ورگھیہ نے کہا کہ ممتا بنرجی مرکز کے قانون کو تسلیم نہیں کرنے کا اعلان کرکے ٹکراؤ کی صورت حال پیدا کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
مرشدآباد جاتے ہوئے کیلاش وجے ورگی نے کہا کہ ریاستی حکومتوں کو مرکزی حکومت کے قوانین پر عمل کرنا لازمی ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت ایک جمہوری ملک ہے مگر ممتا بنرجی غیر جمہوری طریقہ اپنا رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ بنگال میں بدامنی ممتا بنرجی کے اشارے پر پھیلاجارہی ہے۔
بی جے پی کے رہنما نے کہا کہ ممتا بنرجی کے تبصرے کے بعد سے ہی بنگال میں لااینڈ آرڈر کی صورت حال خراب ہوئی اور جگہ جگہ احتجاج کا سلسلہ شروع ہوا۔
'بنگال میں صدرراج نافذ ہوناکوئی حیرت کی نات نہیں' انہوں نے کہا کہ مختلف مقامات پر ریلوے کو نقصان پہنچایا گیا ہے انہوں نے کہا کہ ریاست کے حالات تیزی سے صدر راج کی طرف بڑھ رہے ہیں۔اس لیے اس بات سے انکار نہیں کیا جاسکتا ہے ریاست میں صدر راج نافذ نہیں ہوں گے بلکہ حالات اسی طرح رہے تو ریاست میں صدر راج نافذ کیا جاسکتاہے۔
شہریت ترمیمی ایکٹ کو قانونی درجہ ملنے کے بعد سے ہی گزشتہ جمعہ سے بنگال میں مختلف مقامات پر احتجاج ہورہے ہیں۔اس درمیان مالدہ، مرشدآباد، ہوڑہ ودیگر مقامات پر پرتشدد مظاہرے ہوئے ہیں۔
وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے احتجاج کے دوران تشدد کرنے والوں کو وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ تشدد کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔
وزیرا علیٰ ممتا بنرجی بھی گزشتہ تین دنوں سے کولکاتا کے مختلف مقامات سے شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج کررہی ہے۔آج ہوڑہ سے ایکسپلنڈ تک ممتا بنرجی نے جلوس نکلالا اور وزیرا عظم نریندر مودی کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ خاص فرقے کو نشانہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
وزیرا علیٰ نے امیت شاہ کو چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ بنگال میں نافذ کرکے دکھلائیں۔ساتھ ہی انہیں یاد دلایا کہ امیت شاہ کو سمجھنا ہوگا کہ وہ ملک کے وزیر داخلہ ہیں۔مگر وہ اب بھی بی جے پی لیڈر بن کر ہی کام کررہے ہیں۔