مغربی بنگال کے دارلحکومت کولکاتا میں کولکاتا مینونسپل کارپوریشن کے میئر اور ریاستی وزیر فرہاد حکیم نے کاکہاکہ پہلے لوگوں کی بھوک مٹائیں پھر شہریت ترمیمی بل نافذ کرنے کی بات کریں گے۔
'پہلے بھوک مٹائیں پھر شہریت ترمیمی بل کی بات کریں' انہوں نے کہاکہ بھارت میں لوگ بھوک مری اور بے روزگاری سے پریشان ہیں۔ ملک کی تمام ریاستوں میں حالات یکساں ہیں۔ لیکن مرکزی حکومت کو عام لوگوں کی پریشانی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
کولکاتا میونسپل کارپوریشن کے مئیر فرہاد حکیم کاکہنا ہے کہ بھارتیہ جنتاپارٹی کے رہنما کیلاس وجے ورگھیہ نے حدپار کرتے ہوئے جو بیان دیا ہے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کو اقتدار کے علاوہ کسی دوسری باتوں کی فکر نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت شہریت ترمیمی بل کو نافذ کرکے کیا ثابت کرنا چاہتی ہے۔ بھارت میں رہنے والے تمام لوگ بھارتی شہری ہیں۔ انہیں اپنی شہریت ثابت کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
ریاستی وزیر کےمطابق اگر کوئی بھارتی شہریوں سے ان کی شہریت ثابت کرنے کوکہتا ہے تو وہ ملک کاغدار ہے۔اس ملک میں کسی بھی شخص کودوسرے شخص سے اس کی شہریت پر سوال کرنے کا حق حاصل نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ بھارتیہ جنتاپارٹی جمہوریت کونقصان پہنچارہی ہے۔یہ سب زیادہ دنوں تک چلنے والا نہیں ہے۔ملک کے عوام مرکزی حکومت کوسبق سکھانے کے لیے تیار ہے۔
فرہادحکیم کا کہنا ہے کہ ترنمول کانگریس کی سربراہ اور وزیراعلیٰ ممتابنرجی پہلے ہی کہہ چکی ہیں کہ مغربی بنگال میں شہریت ترمیمی بل اور این آرسی نافذ نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ کی بات عوام کے حق کے لیے ہے ۔ ہم اس کوپورا کرنے کے لیے اپنی جان تک دے سکتے ہیں لیکن شہریت ترمیمی بل نافذ ہونے نہیں دیں گے۔ مغربی بنگال کے عوام ممتابنرجی کی حکومت کے ساتھ ہے۔ممتاکی حکومت عوام کی مرضی کااحترام کرتی ہے اور کرتی رہے گی۔