مغربی بنگال کے شمالی دیناج پور کے رائے گنج میں شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی کی حمایت میں جلسے میں شرکت کے لیے جانے کے دوران مرکزی وزیربرائے مملکت دیباشری چودھری کو عوامی مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔
رائے گنج کی رہنے والی عام خواتین نے مرکزی وزیر برائے مملکت کی گاڑی کے سامنے کھڑی ہوگئیں اور سی اے اے اور این آرسی کی مخالفت کرنے لگی ۔
بی جے پی کی رکن پارلیمان کوعلاقے میں داخل ہونے نہیں دیاگیا خواتین نے بی جے پی کی رکن پارلیمان دیبا شری سے سوال کیا کہ ووٹ حاصل کرنے سے قبل بڑی بڑے باتیں کرنے والی شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آرسی پر کاموش کیوں ہیں۔
انہوں نے کہاکہ شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی کے لیے عام لوگوں کو پریشان کیا جارہا ہے۔ بی جے پی کے لوگ ہمیں ملک بدر کرنے کی دھمکی دے رہے ہیں۔
مرکزی وزیر برائے مملکت کے سکیورٹی اہلکاروں نے احتجاج کرنے والی خواتین کو گاڑی کے سامنے سے ہٹنے کی ہدایت دیتے ہیں خواتین احتجاج کا سلسلہ جاری رکھتی ہیں۔
بی جے پی کی رکن پارلیمان کوعلاقے میں داخل ہونے نہیں دیاگیا خواتین نے وزیرسے متعدد سوالات کیے ۔ وزیر کے جواب سے مطمین نہیں ہوئیں۔ بی جے پی کے حامیوں نے خواتین کو زبردستی گاڑی کے سامنے سے ہٹانے کی کوشش کی جس پر ہنگامہ کھڑا ہو گیا۔
مرکزی وزیر برائے مملکت دیبا شری چودھری نے کہاکہ عام لوگوں کو شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آرسی سے متعلق معلومات کم ہونے کی وجہ سے وہ گھبرائے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ رائے گنج کے تمام وارڈوں میں گھوم گھوم کر سی اے اے اور این آر سی سے متعلق بیداری مہم چلا رہی ہوں تاکہ لوگوں کو اس کی تفصیلی معلومات حاصل ہو سکے۔
مرکزی وزیر برائے مملکت نے کہاکہ مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس، کانگریس ، سی پی آ ئی ایم نے شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی سے متعلق لوگوں کو گمراہ کررکھا جس سے لوگوں کی پریشانیوں میں اضافہ ہو ا۔
انہوں نے کہاکہ بھارتیہ جنتاپارٹی عام لوگوں کی شہریت کو پختہ کرنے کے لئے نیا قانون لایا ہے ناکہ بھارت میں رہنے والوں کو ملک بدر کرنے کے لیے ۔