دوسری ریاستوں کی طرح مغربی بنگال میں بھی کسان بل کے خلاف کسانوں کے احتجاج کو زبردست حمایت ملنے لگی۔
سیاسی جماعتوں کے علاوہ عام لوگ اور طالبات بھی کسانوں کی حمایت میں سڑکوں پر اتر کر احتجاج کرنے لگے ہیں۔
ممتابنرجی کی قیادت والی ریاستی حکومت کے بعد کولکاتا میڈیکل کالج اینڈ ہسپتال کی طالبات آٹھ دسمبر کو کسانوں کی پکار پر بھارت بند کی حمایت کرنے کا اعلان کیا ہے۔
کولکاتا میڈیکل کالج اینڈ ہسپتال طالبات نے کہا ہے کہ آٹھ دسمبر کو بھارت بند کی مکمل حمایت کریں گے لیکن آوٹ ڈور اور ایمرجنسی شعبے میں کام جاری رہے گا۔
آؤٹ ڈور اور ایمرجبسی شعبے میں کام جاری رہنے سے دور دراز سے آنے والے مریضوں کو کسی بھی قسم کی پریشانیوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
کولکاتا میڈیکل کالج اینڈ ہسپتال کے آئی این ڈی ایس یونٹ نے بتایا کہ جس تحریک میں طالبات شامل ہو جاتی ہیں وہ تحریک اس سے ہی کامیاب ہو جاتی ہے۔
طالبات کا بھارت بند کی حمایت کا اعلان
ریاستی حکومت کے بعد کولکاتا میڈیکل کالج اینڈ ہسپتال کی طالبات نے آٹھ دسمبر کو ہونے والے بھارت بند کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسانوں کی حمایت ضروری ہے، اس کے بغیر ہم ادھورے رہ جائیں گے۔ تاریخ گواہ ہے کہ کولکاتا کے طالبات جس تحریک کی حمایت کر دیتے ہیں، اس کی کامیابی لکھ دی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسان کی تحریک کہیں نہ کہیں ہم سب سے منسلک ہے۔ ان کی ناکامی کا اثر ہم پر پڑے گا۔
واضح رہے کہ دہلی میں ہزاروں کسان، کسان بل کے خلاف گزشتہ 11 دنوں سے احتجاجی دھرنے پر بیٹھے ہوئے ہیں۔
اس سلسلے میں کسانوں کا کہنا ہے کہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت جب تک کسان بل واپس نہیں لیتی ہے تب تک ہمارا غیر معینہ مدت کے لیے احتجاج جاری رہے گا۔
غور طلب ہے کہ ممتابنرجی کی قیادت والی ریاستی حکومت نے گزشتہ روز ہی آٹھ دسمبر کو ہونے والے بھارت بند کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔