مغربی بنگال بنائیں محاذ کے چیئر مین بمان بوس نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ریاست میں عجیب ماحول بن گیا ہے۔ ہر کوئی اپنے طریقے سے بیان دے رہا ہے۔
'ریاستی بی جے پی کے صدر کے بیان کا جواب دینا ضروری نہیں' انہوں نے کہاکہ بے جے پی کے صدر نے مغربی بنگال کے مظاہرین کو اترپردیش کے انداز میں قابو کرنے کا جو بیان دیا ہے اس سے پر ردعمل کرنا بے کار ہے۔
بمان بوس نے کہاکہ جو جیسا رہتاہے ۔ وہ ویسا ہی بیان دے گا۔مغربی بنگال میں شہریت ترمیمی ایکٹ، این آرسی اور این پی آر کے خلاف اب تک پرُامن احتجاج کیے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ دلیپ گھوش کے کہنے مطلب ہے کہ پرُامن احتجاجیوں پر گولی چلادیں ۔ یہ کہاں کی انقصان ہے۔ اگر ایسا ہی کیا جا سکتا ہے تو عوام کی منتخب حکومت قائم کرنے کی ضرورت ہے۔
'ریاستی بی جے پی کے صدر کے بیان کا جواب دینا ضروری نہیں' بائیں محاذ کے چیئر مین کاکہنا ہے کہ بھارتیہ جنتاپارٹی کے صدر اور ان کے رہنما اضلاع میں شہریت ترمیمی ایکٹ کی حمایت میں جلسہ وجلوس کرکے پوری دولت کو آگ جھونک رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ بھارتیہ جنتاپارٹی کے پاس پیسہ کہا ں سے آتا ہے یہ سب کوپتہ ہے۔ لیکین متنازعہ بیان دینے کی ہمیت صرف اور صرف دہلی سے ہورہی ہے۔