بہار اسمبلی انتخابات میں بائیں محاذ کی نمایاں کامیابی حاصل ہونے کے بعد مغربی بنگال کی بائیں محاذ اور اس کی حلیف جماعتوں کے حوصلے بلند ہوئے ہیں.
علیم الدین اسٹریٹ میں واقع مظفر احمد بھون میں بائیں اور اس کی 18حلیف جماعتوں کے درمیان اہم میٹنگ ہوئی. میٹنگ کے دوران اسمبلی انتخابات میں سیٹوں کی تقسیم کو لے کر تبادلہ خیال کیا گیا. اس میٹنگ میں سی پی آئی ایم ایل شریک نہیں ہوئی.
سی پی آئی ایم اور سی پی آئی ایم ایل نے اسمبلی انتخابات میں 25 میں سے 16 سیٹز پر نمایاں کامیابی حاصل کی۔
بائیں محاذ اور اس کی 18 حلیف جماعتوں کے درمیان پر درمیان اگلے اسمبلی انتخابات کو لے کر ایک اہم میٹنگ ہوئی.
بائیں محاذ کے ریاستی چئیرمین بمان بوس کا کہنا ہے 'میٹنگ میں یہ فیصلہ لیا گیا ہے کہ جن جن سیٹز پر بائیں محاذ کو کامیابی ملی اور جن سیٹز پر جیت کا امکان روشن ہے وہاں بائیں محاذ اپنے امیدوار اتارے گی'۔
انہوں نے کہا 'دیگر سیٹز کانگریس اور دوسرے حلیف جماعتوں کے لئے چھوڑ دیے جائیں گے. اسی فورمولے کی بنیاد پر اسمبلی انتخابات میں کامیابی حاصل کی جا سکتی ہے'.
بمان بوس نے کہا کہ بائیں محاذ اور کانگریس اتحاد کے سامنے بی جے پی اور ترنمول کانگریس کو شکست دینے کا چیلنج ہے.
انہوں نے کہا کہ ترنمول کانگریس اور بی جے پی ایک سکے کے دو پہلو ہیں. بائیں محاذ اور کانگریس اتحاد ہی ترنمول اور بی جے پی کو روک سکتا ہے.
یہ بھی پڑھیے
سی بی آئی جانچ کے لیے کلب جواد ذمہ دار: وسیم رضوی
دوسری جانب سی پی آئی ایم ایل کی رہنما کویتا کرشنن کا کہنا ہے 'ترنمول کانگریس ہی بی جے پی کو روک سکتی ہیں'۔ انہوں نے کہا کہ اس لئے بائیں محاذ اور کانگریس اتحاد کو اسے مدد کرنے کی ضرورت ہے۔
کویتا کرشنن کے بیان پر بائیں محاذ کے چئیرمین کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے. سی پی آئی ایم کے ریاستی جنرل سکریٹری کا کہنا ہے کہ بی جے پی اور ترنمول کانگریس ہماری حریف ہیں. انہیں شکست دینے کے لئے مضبوط اتحاد کی ضرورت ہے.