مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں کولکاتا پولس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر گہری نظر رکھی جارہی ہے۔دوسرح جانب پولس نے اندھ بھگتی پھیلانے والوں کے خلاف بھی کارروائی شروع کردی ہے۔
گائے کا پیشاب فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی شروع 50سالہ شیخ محمد علی کو ہگلی سے گرفتار کیا گیا ہے۔پولس کے مطابق وہ کورونا سے بچنے کیلئے گائے متر کو 300روپے کلو کے حساب سے فروخت کررہا تھا۔محمد علی کو چار دنوں کیلئے عدالتی تحویل میں دیدیا گیا ہے۔
علی کے خلاف آئی پی سی کا دفعہ 295hاے اور 120بی لگائے گئے ہیں۔محمد علی گائے کے پیشاب کو فروحت کرتا تھا۔
اس کے علاوہ ایک ہوم گارڈ نے جوڑا سانکو بی جے پی لیڈر کے خلاف کیس درج کرایا ہے کہ بی جے پی لیڈر نے اسے گمراہ کیا ہے کہ پیشاب پینے سے بیماری دور ہوتی ہے۔جب کہ جب وہ پیشاب کا استعمال کیا ہے تو اسے پیٹ میں درد اور قے شروع ہوگیا ہے۔
تاہم بنگال بی جے پی رہنما نے کہا ہے کہ گائے کا پیشاب فروخت کرنا جرم نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ خود کئی مرتبہ گائے کا پیشاب پی چکے ہیں۔میرے خیال سے کچھ لوگ گائے کا پیشاب فروخت کرنے کا ڈرامہ کررہے ہیں جب کہ جنہیں گائے کے پیشاب میں یقین ہے وہ پیشاب پیتے ہیں۔
منگل کو بی جے پی نے شمالی 24پرگنہ کے رائے گنج میں گائے کے پیشاب پینے کا پروگرام منعقد کیا تھا۔بی جے پی لیڈروں نے گائے کا پیشاب پی کر یہ پیغام دینے کی کوشش کی تھی اس کا استعمال کرکے کورونا وائرس سے بچا جاسکتا ہے۔