اردو

urdu

ETV Bharat / state

پولیس نے دو اے ٹی ایم مشین کی شناخت کی

بینک فراڈ معاملے میں پولیس نے جادو پور علاقے میں دو پرائیوٹ بینک کے اے ٹی ایم مشینوں کی شناخت کرلی ہے۔پولیس کی تفتیشی ٹیم کے مطابق ڈیبیٹ کارڈ سے تمام معلومات حاصل کی گئی ہیں۔

By

Published : Dec 3, 2019, 6:46 PM IST

Updated : Dec 3, 2019, 10:03 PM IST

پولس نے دو اے ٹی ایم مشین کی شاخت کی
پولس نے دو اے ٹی ایم مشین کی شاخت کی

مغربی بنگال کی کولکاتا پولیس کی تفتیشی ٹیم کے ایک افسر نے بتایا کہ ہم نے مشکوک افراد کی فہرست مرتب کی اور ان سے معلومات اکٹھا کیا کہ وہ حالیہ دنوں میں کن کن اے ٹی ایم مشینوں سے روپے نکالے ہیں جس میں دو اے ٹی ایم ایسے تھے جس کا استعمال تمام شکایت کنندہ نے کیا تھا۔

پولس نے دو اے ٹی ایم مشین کی شاخت کی

ان دونوں اے ٹی ایم مشین سے گذشتہ سال اپریل میں اسکینر مشین برآمد کی گئی تھی ۔اسی سال اپریل میں پولیس نے اے ٹی ایم فراڈ معاملے میں دو رومانیہ شہری کو گرفتار کیا تھا۔شبہ ہے کہ ان ہی دو اے ٹی ایم مشین سے فراڈ گروہ نے معلومات حاصل کی ہے۔

خیال رہے کہ کلکتہ پولیس کی ہدایت کے بعد اب بیشتر اے ٹی ایم مشین میں انٹی اسکیننگ مشین لگ گئے ہیں۔اور زیادہ تر بینک اب اپنے اے ٹی ایم کارڈ میں مائیکروچیف لگانا شروع کردیا ہے۔

تفتیشی ٹیم کو شبہ ہے کہ اے ٹی ایم کارڈ کی معلومات اپریل سے قبل ہی حاصل کرلی گئی تھیں۔پولیس نے بتایا کہ جب دو رومانیہ شہریوں کو گرفتار کیا گیا تھا اس وقت ہم نے اے ٹی ایم مشین کا جائزہ لیا تھا کہ کس طریقے اے ٹی ایم مشینوں کے پاس اسکیننگ ڈیوائس لگائے گئے ہیں۔

کلکتہ پولس نے بتایا کہ اب تک 22افراد نے بینک اکاؤنٹ سے روپے نکالے جانے کی شکایت درج کروائی ہے۔کولکاتا پولس کے ڈیٹکٹیو چیف مرلی دھر شرما نے آج کہا ہے کہ انٹلی جنس محکمہ نے تفتیش کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔انہوں نے کہا کہ جانچ ٹیم نے بینک کے افسران کے ساتھ ملاقات بھی کی ہے اور مشترکہ ٹیم اے ٹی ایم مشینوں کا دورہ کرے گی۔

اس کے علاوہ تمام پولس اسٹیشنوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنے علاقے میں واقع اے ٹی ایم مشینوں کی جانچ دن میں ایک مرتبہ ضرور کریں۔علاوہ ازیں یہ بھی ہدایت دی گئی ہے کہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ کسی بھی اے ٹی ایم میں اسکینر تو نہیں لگائے گئے ہیں۔ ساتھ ہی تمام صارفین کو ہدایت دی گئی ہے کہ تین مہینے میں کم سے کم ایک مرتبہ ضرور اے ٹی ایم کارڈ کا پین تبدیل کریں۔

Last Updated : Dec 3, 2019, 10:03 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details