جمیعت علماء ہند نے آج مغربی بنگال کے دارلحکومت کولکاتا میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی۔اس کی قیادت جمیعت علماء ہند ریاستی صدر صدیق اللہ چودھری نے کی۔ ریلی راجا بازار سے مولا علی رام لیلا میدان تک ریلی نکالی گئی ۔
اس میں جمعیت کے سینکڑوں کارکنوں نے شرکت کی ریلی رام لیلا میدان میں جا کر ختم ہوئی ریلی میں خواتین بھی شریک تھی ۔ رام لیلا میدان پہنچ کر ریلی میں شامل افراد دھرنے پر بیٹھ گئے۔ یہ دھرنا 25 جنوری تک جاری رہے گا۔
سی اے اے کے خلاف جمعیت العلما ہند کا کولکاتا میں دھرنا صبح ساڑھے سات بجے سے دوپہر 12 بجے تک دھرنا جاتی رہے گا ۔ پھر دو بجے دن سے پانچ بجے شام تک روزانہ دھرنا جاری رہے۔ اس موقع پر ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے جمیعت علماء ہند مغربی بنگال کے صدر صدیق اللہ چودھری نے کہا کہ پورے ملک میں جس طرح سے تحریک چل رہی ہے۔
سی اے اے کے خلاف جمعیت العلما ہند کا کولکاتا میں دھرنا اتنی بڑی تعداد میں لوگ احتجاج و مظاہرے کر رہے ہیں آزادی کے بعد پہلی بار اس طرح کی تحریک ہے اتنے بڑے پیمانے پر ملک کی آزادی کے وقت ہی تحریک چلی تھی۔ ہماری تحریک کا مقصد ہے کہ مرکزی حکومت سی اے اے اور این آر سی جیسے سیاہ قانون کے منسوخ نہیں کیا جاتا ہماری لڑائی جاری رہے گی ۔
ملک میں جو فاشسٹ قوتوں کا قبضہ ہے اس سے ملک کو نجات دلانا ہے ۔بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش نے کے بنگال میں ایک کروڑ غیر قانونی بنگلہ دیشی مسلمان ہیں۔
سی اے اے کے خلاف جمعیت العلما ہند کا کولکاتا میں دھرنا اس بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا دلیپ گھوش کا دماغ خراب ہے وہ ایم کیسے بن گئے سمجھ میں نہیں آتا ان کی تعلیمی لیاقت بھی مشکوک ہے ایسے لوگوں کی باتوں پر کچھ بولنا وقت کی بربادی ہے ۔
شہریت ترمیمی ایکٹ کی منظورین کے بعد سے ہی مغربی بنگال میں احتجاج کاسلسلہ جاری ہے۔ پارک سرکس میدان میں خواتین گزشتہ کئی ہفتوں سے شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج کررہی ہیں