نوبل انعام یافتہ امرتیہ سین نے کسی بھی سیاسی جماعت کا نام لیے بغیر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ قومی یکجہتی بہت بڑی بات ہے اس کے بارے میں یوں ہی کچھ بھی کہا نہیں جاسکتا ہے اس کے لیے وسیع تجربے کی ضرورت پڑتی ہے لیکن آج کل کوئی کچھ بھی کہہ دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر کوئی بھی سیاسی جماعت قومی یکجہتی کو برقرار نہیں رکھ سکتی ہے تو اسے رابندرناتھ ٹیگور کے بارے میں بات کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔
امرتیہ سین نے کہا کہ 'رابندر ناتھ ٹیگور نہ صرف بھارت بلکہ پوری دنیا کی عظیم شخصیات میں سے ایک ہیں۔ ان کی باتوں کو سمجھنے کے لیے وسیع تعلیم کی ضرورت پڑتی ہے۔ دانشوروں، ادیبوں کے منہ سے قومی یکجہتی کی باتیں اچھی لگتی ہے لیکن گزشتہ چند دنوں سے کئی سیاسی رہنماؤں کے منہ سے رابندرناتھ ٹیگور کے بارے میں سننے میں آرہا ہے۔
مغربی بنگال میں لیفٹ فرنٹ واحد سیاسی جماعت ہے جو ریاست میں فسادات پھیلانے والی طاقتوں کو کبھی بھی سر اٹھانے کا موقع نہیں دیا۔ لیفٹ فرنٹ کے بعد ممتا بنرجی کی قیادت والی ترنمول کانگریس ریاست میں قومی یکجہتی کو برقرار رکھنے کی ہرممکن کوشش کی اور اس میں کامیاب بھی ہوئی۔
امریتہ سین نے کہا کہ شانتی نیکیتن کی زمین پر کوئی قبضہ نہیں ہے۔ الزام لگانے سے کیا ہو گا۔ثابت بھی کرنا پڑے گا۔