کولکاتا: مغربی بنگال کے سرحدی اضلاع میں رہنے والے غریب مسلمان غیر مقیم مزدور کی حیثیت سے ملک کی دوسری ریاستوں میں کام کرتے ہیں۔ اکثر و بیشتر بنگال کے مزدوروں کی کسی حادثے میں موت ہو جاتی ہے۔ غیرمقیم مزدوروں کی بدتر حالت سے متعلق خبریں پہلی بار کورونا بحران کے دوران سامنے آئی تھی۔ لیکن مغربی بنگال کی حکومت کے پاس ریاست میں غیر مقیم مزدوروں کی تعداد کے بارے میں کوئی خاص معلومات نہیں تھی کہ روزانہ کتنے لوگ اس ریاست سے دوسری ریاست میں کام پر جاتے ہیں۔ اس کو لے کر ریاستی حکومت کو تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے مہاجر مزدوروں کے لیے ایک بینک بنانے کا حکم دیا تھا۔ گزشتہ روز ریاستی کابینہ کی میٹنگ میں مائیگرنٹ ورکر ڈیولپمنٹ بورڈ بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔ ریاستی وزیر مولائے گھٹک کو اس بورڈ کا چیئرمین بنایا گیا ہے۔ اب یہ بورڈ غیرمقیم مزدوروں سے متعلق تمام معلومات اور بیرون میں رہاستوں میں ان کے حالات پر نظر رکھے گی۔