کولکاتا:گزشتہ ہفتہ کی صبح ریاستی بی جے پی صدر سکانتو مجمدار کے ساتھ گورنر کی ملاقات کے بعد سے راج بھون میں ایک سلسلہ وار حرکت نے سیاسی قیاس آرائیاں شروع کر دی ہیں۔ ان کا تازہ اقدام نندنی کو گورنر کے پرنسپل سکریٹری کے عہدے سے ہٹانا تھا۔ ریاستی سیکریٹریٹ کو یہ پیغام بھیجنے کے بعد آنند دہلی روانہ ہو گئے۔ وہاں انہوں نے نائب صدر اور بنگال کے سابق گورنر جگدیپ دھنکھر سے ملاقات کی۔ آنند منگل کو کولکتہ واپس آئے اور بدھ کو نوانا نے نندنی کو ہٹانے کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔ نندنی 1994 بیچ کی آئی اے ایس آفیسر ہیں۔ ماضی میں وہ ریاست کے کئی اہم دفاتر میں انتظامی فرائض انجام دے چکی ہیں۔ اب ان پر ترنمول کی قربت کے الزامات لگ رہے ہیں، لیکن یہ بھی سننے میں آرہا ہے کہ ماضی میں ان کے اور ممتا کے درمیان دوریاں تھیں۔
تاہم 2011 میں ترنمول کے اقتدار میں آنے کے بعد، نندنی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ممتا کی قریبی بن گئیں تھیں۔ اس وقت انہوں نے انڈسٹریل ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے منیجنگ ڈائریکٹر اور محکمہ اطلاعات و ثقافت کے سیکرٹری جیسی اہم ذمہ داریاں نبھائیں۔ بعد ازاں وزیر اعلیٰ سے اختلافات کے باعث ان کی اہمیت کم ہونے لگی۔ پہلے انہیں کارپوریشن سے نکال دیا گیا۔ بعد میں انفارمیشن کلچر کو بھی چھین کر اسٹیٹ گزٹیئر کے ایڈیٹر کے عہدے پر بھیج دیا گیا۔ وہاں سے سندربن کی ترقی۔ اس کے بعد ایک بار پھر انتظامی طور پر تقریباً غیر اہم پریذیڈنسی ڈویژن میں بھیج دیا گیا۔ اس کے بعد نندنی راج بھون گئیں، ان پر دوبارہ حکمران پارٹی کا قریبی ہونے کا الزام لگ رہا ہے۔ راج بھون کے ذرائع کے مطابق اس کی وجہ سے ہی انہیں ایک اور ٹرانسفر کا سامنا کرنا پڑا ہے۔اب وہ ریاستی وزیر بابل سپریا کے دفتر میں کام کریں گی۔