اردو

urdu

ETV Bharat / state

CV Anand Bose گورنر نے ریاستی الیکشن کمشنر سے پنچایت انتخابات پر رپورٹ طلب کی - پنچایت انتخابات پر رپورٹ طلب کی

گورنر نے پنچایات انتخابات پر ریاستی الیکشن کمشنر سے رپورٹ طلب کی ہے۔ گورنر سی وی آنند بوس نے 10 نکاتی سوالات لکھ کر الیکشن کمشنر سے جواب طلب کیا ہے۔ الیکشن کمشنر راجیو سنہا نے گورنر کے سوال کا جواب دیا۔ گورنر کیا جاننا چاہتے تھے۔

گورنر نے ریاستی الیکشن کمشنر سے پنچایت انتخابات پر رپورٹ طلب کی
گورنر نے ریاستی الیکشن کمشنر سے پنچایت انتخابات پر رپورٹ طلب کی

By

Published : Jul 14, 2023, 7:54 PM IST

کولکاتا:مغربی بنگال کے گورنر سی وی آنند بوس نے ریاستی الیکشن کمیشن سے پہلاسوال کیا کہ بہت سے لوگوں نے مجھ سے کہا ہے کہ پورے انتخابی عمل کو منسوخ کر دینا چاہئے اور کلکتہ ہائی کورٹ کی نگرانی میں دوبارہ انتخابات کرائے جائیں۔اس معاملے میںریاستی الیکشن کمیشن کیا سوچتی ہیں ۔دوسراا سوال کیا کہ ریاست بھر میں 10 جولائی کو تمام 4500 حساس بوتھوں پر دوبارہ انتخابات کرائے جائیں ۔صرف 697 بوتھوںپر ہی کیوں ؟۔تیسرا سوال یہ ہے کہ انتخابات کے بعد کے حالات میں روٹ مارچ اور احتیاطی گرفتاریاں ضروری ہیں۔ چوتھا سوال کیا کہ ریاستی انتظامیہ کو انتخابات کے بعد کی صورتحال میں چوکنا رہنا چاہیے۔ راج بھون نے 2 ہزار شکایات دی ہیں، کمیشن نے کیا کارروائی کی؟۔چھٹا سوال یہ ہے کہ بہت سے شرپسند دندناتے پھر رہے ہیں، ان کے خلاف کیا کارروائی ہوئی؟

ذرائع کے مطابق ریاستی الیکشن کمشنر راجیو سنہا نے گورنر کو جو رپورٹ دی ہے، اس میں انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ 2018 کے پنچایتی انتخابات کے مقابلے اس سال کے پنچایتی انتخابات میں جمع کرائے گئے نامزدگیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ 2018 میں شیئرز کی تعداد 1 لاکھ 62 ہزار تھی۔ اس بار یہ بڑھ کر 2 لاکھ 31 ہزار ہو گئی ہے۔ یعنی 2018 کے مقابلے اس میں 42 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ریاستی الیکشن کمشنر نے گورنر کو دی گئی رپورٹ میں کہا ہے کہ2018 کے مقابلے کاغذات نامزدگی واپس لینے کی تعداد میں بھی کمی آئی ہے۔ 2018 میں 23619 کاغذات نامزدگی واپس لیے گئے۔ یعنی 21 فیصد امیدواروں نے کاغذات نامزدگی واپس لے لیے۔ اور اس بار یہ تعداد کم ہوئی ہے اور 9 فیصد امیدواروں نے اپنا پرچہ نامزدگی واپس لے لیا ہے۔پنچایت میں حصہ لینے والے امیدواروں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

2018 میں جہاں پنچایتی انتخابات میں ایک لاکھ 15 ہزار امیدواروں نے حصہ لیا تھا وہیں اس بار یہ تعداد بڑھ کر 2 لاکھ 6 ہزار ہو گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق بنیادی طور پر گورنر کے ذریعہ ریاستی الیکشن کمشنر کو بھیجے گئے سوال میں تحریری طور پر اس بات کا ذکر ہے کہ ریاستی الیکشن کمیشن پر عام لوگوں کا اعتماد اٹھ رہا ہے۔ یہی نہیں انہوں نے نشاندہی کی کہ پورے انتخابی عمل کو منسوخ کر دینا چاہیے کیونکہ اس طرح کے خیالات پیدا ہوئے ہیں اور انتخابات کی ہائی کورٹ کی نگرانی کی ضرورت ہے۔

ریاستی الیکشن کمشنر نے جمعرات کو یہ رپورٹ گورنر کو بھیجی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ریاستی الیکشن کمشنر راجیو سنہا نے گورنر کو اپنی رپورٹ میں کہا کہ پورے انتخابی عمل کے دوران کمیشن کے پاس 7773 شکایات آئی ہیں۔ جن میں سے 711 شکایات مختلف سیاسی پارٹیوں کو ٹیلی فون کے ذریعے موصول ہوئیں اور باقی شکایات مختلف ضلعی سب ڈویژنل سطح اور بلاک سطح پر آئیں۔ ریاستی الیکشن کمشنر نے اپنی رپورٹ میں گورنر کو یہ بھی بتایا کہ شکایات کا ازالہ کر دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Election Commission بنگال پنچایت انتخابات: 15 بوتھوں پر دوبارہ پولنگ کرانے کا حکم

گورنر ریاستی الیکشن کمشنر سے یہ بھی جاننا چاہتے ہیں کہ پنچایت انتخابات کے لیے حفاظتی انتظامات، کیا مرکزی فورسز کو مناسب طریقے سے تعینات کیا گیا تھا، انتخابات کے بعد تشدد کو روکنے کے لیے کیا اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق ریاستی الیکشن کمشنر نے اعداد و شمار کو ظاہر کرنے والی ایک تفصیلی رپورٹ بھی گورنر کو بھیجی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details