اردو

urdu

ETV Bharat / state

Governor CV Anand Bose مغربی بنگال میں بہت جلد تشدد کا خاتمہ ہوگا، گورنر

جنوبی 24 پرگنہ کے بھانگوڑ کے تشدد زدہ علاقوں کے دورے کے دوران گورنر سی وی آنند بوس نے کہاکہ ریاست مغربی بنگال سے تشدد کا خاتمہ بہت جلد ہونے والا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو لوگ تشدد کو بڑھاوا دیتے ہوئے ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

By

Published : Jun 16, 2023, 3:27 PM IST

مغربی بنگال میں تشدد کا خاتمہ جلد ہوگا
مغربی بنگال میں تشدد کا خاتمہ جلد ہوگا

کولکاتا:مغربی بنگال میں پنچایت انتخابات کی تاریخ کے اعلان کے بعد سے ہی تشدد کا بازار گرم ہے۔ ریاست کے بیشتر اضلاع میں سیاسی جماعتوں کے حامیوں کے درمیان خونی جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔ جنوبی 24 پرگنہ کے بھانگوڑ اور شمالی دیناج پور کے چوپڑا میں سیاسی جماعتوں کے حامیوں کے درمیان اب تک متعدد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ مغربی بنگال کے گورنر سی وی آنند بوس نے بھانگوڑ کے تشدد زدہ علاقوں کے دورے کے دوران مقامی باشندوں سے ملاقات کی اور وہاں کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔گورنر سی وی آنند بوس نے بھانگوڑ دورے کے دوران نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ مغربی بنگال میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے۔اس پر بے حدافسوس ہے۔

گورنر سی وی آنند بوس نے کہاکہ انتخابات میں عام لوگ حصہ لیتے ہیں تو پھر انہیں اس عمل سے روکنے کی کیا ضرورت ہے۔اسی کی وجہ سے ریاست میں گزشتہ چند دنوں سے بھیانک تشدد کے واقعات رونما ہوئے ہیں۔اس کے لئے کسی نا کسی کو ذمہ داری تو لینی پڑے گی۔انتخابی کمیشن کہاں ہے؟،پولیس انتظامیہ کہاں ہے وہ کررہی تھی۔ مغربی بنگال کے گورنر نے کہاکہ ہم نے نیوز چینلز پر جنوبی 24 پرگنہ کے بھانگوڑ میں ہوئے تشدد کے واقعات دیکھے،اس سلسلے میں کئی اہم معلومات حاصل کی۔اس دوران جانی اور مالی نقصان پر بے حد افسوس ہے لیکن اتنا ضرور کہنا چاہوں گا کہ تشدد میں ملوث لوگوں کو کسی بھی قیمت پر بخش نہیں جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:CV Anand Bose مغربی بنگال کے گورنر سی وی آنند بوس نے تشدد کے واقعات کی مذمت کی

انہوں نے کہاکہ آنے والے دنوں میں مغربی بنگال سے تشدد کا خاتمہ کر دیا جائے گا۔تشدد میں ملوث افراد کو اس بات کی فکر کرنی چاہئے کہ وہ لوگ بہت جلد قانون کی گرفت میں آنے والے ہیں۔مغربی بنگال میں تشدد کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے اور اس کو یقینی بنانے کے لئے حکومت اور پولیس انتظامیہ کو سخت کارروائی کرنی پڑے گی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details