کولکاتا: مغربی بنگال کے گورنر سی وی آنند بوس نے کہا کہ ایک گورنر کی حیثیت سے جو کچھ کرنا تھا وہ کر رہے ہیں۔ سب سے پہلا کام ریاست میں جاری تشدد کے سلسلے پر مکمل طور پر قابو پانا ہے۔ تشدد کے سبب عام لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس سے حزب اختلاف شبھندو و ادھیکاری کو حال ہی میں گورنر سی وی آنند بوس پر تنقید کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ شبھندو ادھیکاری نے ان کا موازنہ ریاست کے دو سابق گورنروں گوپال کرشن گاندھی اور جگدیپ دھنکر سے کیا تھا۔
انہوں (شبھندو) نے کہا کہ موجودہ گورنر ریاست کے سابق دو گورنروں کی طرح متحرک نظر نہیں آتے۔ یہاں تک کہ اپوزیشن لیڈر نے اس بات پر زور دیا کہ سی وی آنند بوس کو گورنر کو ان کے فرائض اور کردار یاد دلانا چاہتے ہیں کہ انہیں کیا کرنا چاہیے۔ راج بھون (گورنر ہاوس)میں پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے شبھندو ادھیکاری کے تبصروں کے پیش نظر گورنر نے کہا کہ یہ جمہوریت ہے۔ جمہوریت کا حسن یہ ہے کہ کوئی بھی بغیر کسی خوف اور رکاوٹ کے اپنی رائے کا اظہار کر سکتا ہے۔