گورنر جگدیپ دھنکر آج سے ایک ہفتے کے لئے شمالی بنگال کے دورے پر گئے ہیں۔ شمالی بنگال کو علیحدہ ریاست بنانے کے مطالبے کے درمیان گورنر کے دورے کو کافی اہم سمجھا جا رہا ہے۔
باگ ڈوگرا پہنچنے کے بعد نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے گورنر جگدیپ دھنکر نے ریاست میں جاری سیاسی تصادم کے معاملے میں وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کی قیادت والی حکومت کی جم کر تنقید کی۔
جگدیپ دھنکر نے کہا کہ چار ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاست میں اسمبلی انتخابات 2021 میں ہوئے لیکن کہیں سے بھی سیاسی جماعتوں کے حامیوں کے درمیان جھڑپوں کی اطلاع نہیں ملی لیکن مغربی بنگال میں سیاسی تصادم ابھی جاری ہے۔ 2 مئی کو اسمبلی انتخابات کے نتائج برآمد ہونے کے بعد سے اب تک ڈیڑھ مہینے کا وقفہ گزر جانے کے باوجود بھی سیاسی تشدد کا بازار گرم ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کی جانب سے سیاسی تصادم پر قابو پانے کے لئے کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھائے گئے۔ جھڑپوں میں ہلاک ہونے والوں کے اہلخانہ کو اب تک معاوضے کی رقم نہیں دی گئی ہے.
جگدیپ دھنکر کے مطابق ریاست کی موجودہ صورتحال تشویشناک ہے لیکن کسی کو اس سے کوئی مطلب نہیں ہے۔ ایسا معلوم پڑتا ہے کہ ریاست میں سب کچھ ٹھیک چل رہا ہے۔
باگ ڈوگرا پہنچتے ہی گورنر جگدیپ دھنکر کی ممتا بنرجی پر تنقید
مغربی بنگال کے گورنر جگدیپ دھنکر نے شمالی بنگال کے ایک ہفتے کے دورے کے پہلے مرحلے میں باگ ڈوگرا پہنچنے کے بعد ریاستی حکومت پر جم کر تنقید کی۔
گورنر جگدیپ دھنکر کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی پر تنقید
انہوں نے کہا کہ آئی پی ایس، آئی اے ایس سمیت تمام اعلیٰ افسران خود سے کوئی ذمہ داری نہیں لیتے ہیں۔ وہ وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کی ہدایت کا انتظار کرتے ہیں۔
غورطلب ہے کہ گورنر جگدیپ دھنکر سہ روزہ دورے پر دہلی گئے تھے جہاں وہ وزیراعظم نریندر مودی، صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند، وزیر داخلہ امت شاہ، قومی حقوق انسانی کمیشن کے چیئرمین کے ساتھ ملاقات کرکے کولکاتا واپس لوٹے ہیں.