کولکاتا:راج بھون سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ وائس چانسلر کے نہیں ہونے کی وجہ سے بنگال کے یونیورسٹیوں میں طلبا کو مشکلات کا سامنا ہے۔ بروقت سرٹیفکٹ نہیں مل رہے ہیں کیوں کہ وی سی موجود نہیں ہے۔ اس کے علاوہ جن دستاویز پر وی سی کا دستخط لازمی ہے، وہ سب رکے ہوئے ہیں۔ اس لئے گورنر نے فوری راحت دینے کے لئے جب تک عبوری وائس چانسلر کی تقرری نہیں ہوجاتی، اس وقت تک گورنر ہی چانسلر کے عہدہ کے ساتھ ساتھ کارگزار وائس چانسلر کی ذمہ داری ادا کریں گے۔ مغربی بنگال حکومت نے گورنر کے اس قدم کو غیرقانی اور قانونی دفعات کی سنگین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اس اقدام کو عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔
راج بھون سے جاری پریس ریلیز یہ بھی کہا گیا کہ ڈائمنڈ ہاربر یونیورسٹی میں پولیٹیکل سائنس کے پروفیسر اور کلکتہ کے سنسکرت کالج اور یونیورسٹی کے موجودہ وائس چانسلر ڈاکٹر راج کمار کوٹھاری کو مغربی بنگال اسٹیٹ یونیورسٹی کے وی سی کے طور پر کام کرنے کا اضافی چارج دیا گیا ہے۔ شمالی 24 پرگنہ ضلع کے رہنے والے مہوا داس کی ریٹائرمنٹ کے بعد گزشتہ چند مہینوں سے وائس چانسلر کے بغیر تھا۔
اس وقت بنگال میں تقریباً تمام 31 سرکاری یونیورسٹیاں کل وقتی وائس چانسلر کے بغیر چل رہی ہیں اور ان میں سے 11 میں چانسلر نے ماضی قریب میں اپنی پسند کے لوگوں کو عارضی وائس چانسلر کے طور پر مقرر کیا ہے۔ ان میں سے کئی تقرریاںایسی ہیں جن میں یو جی سی کے اصولوں کی سنگین خلاف ورزیاں کی گئی ہیں ۔ان تقرریوں کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے جہاں اس معاملے کی فی الحال سماعت ہو رہی ہے۔