کولکاتا: ماضی میں مغربی بنگال کے سابق گورنر اور نائب صدر جمہوریہ جگدیپ دھنکر اور ممتا حکومت کے درمیان اس معاملے میں کافی رسہ کشی رہی ہے۔ ممتا بنرجی نے اسمبلی میں بل لاکر گورنر کو ریاستی یونیورسٹیوں کے چانسلر کے عہدہ سے ہٹاکر وزیر اعلیٰ کو مقرر کرنے کی تجویز پاس کی تھی ۔اگرچہ اس بل پر ابھی تک گورنر کا دستخط نہیں ہوا ہے۔اب اس معاملے میں حکومت کا موقف کیا ہے اس سے متعلق وزیر تعلیم برتیہ باسو نے کچھ بھی نہیں کہا ہے۔ برتیہ باسو نے کہا کہ گزشتہ سالوں میں ہوئے تنازعات ماضی کا حصہ بن گیا ہے۔ برتیہ باسو نے کہا کہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی ہدایت پر ہی ریاستی یونیورسٹیوں کے وائس چانسلروں اور گورنر کے درمیان میٹنگ ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں بھی اس میٹنگ میں موجود تھا اور ملاقات کے دوران ہم نے کھل کر ریاستی یونیورسٹیوں کے مسائل اور صورت حال پر بات کی۔ برتیہ باسو نے کہا کہ وزیر اعلی کی ہدایت پر ہی میٹنگ کی گئی ہے آج کی میٹنگ نتیجہ خیز رہی ہے۔ ہم مل کر کام کریں گے۔ محکمۂ تعلیم اور راج بھون کے درمیان تعامل و توافق قائم رہے گا ۔اس لیے آج کی ملاقات کو تاریخی کہا جاسکتا ہے۔ گورنر جو تمام ریاستی یونیورسٹیوں کے چانسلر ہیں نے تمام ریاستی یونیورسٹیوں کے وائس چانسلروں کی بات سنی اور وائس چانسلروں نے کھل کر اپنی مشکلات اور چلینجز سے گورنر کو آگاہ کرایا۔ برتیہ باسو نے کہا کہ آج کی ملاقات بہت ہی نتیجہ خیز رہی۔