انہوں نے کہاکہ بھاٹ پاڑہ گزشتہ ڈھائی مہینوں سے تشدد کی آگ میں جل رہا ہے مگر مغر بی بنگال حکومت اور پولیس انتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ۔
'بھاٹ پاڑہ میں تشدد کے لیے حکومت ذمہ دار' رکن اسمبلی کاکہنا ہے کہ بھاٹ پاڑہ بہت بڑا علاقہ نہیں جہاں تشدد پر قابو نہیں پایا جاسکتا ہے۔ حکومت ہی چاہتی ہے کہ وہاں تشدد کاسلسلہ جا ری رہے۔ پولیس اگر چا ہیے تو ایک دن میں امن وامان قائم کرسکتی ہے۔
گارولیا میونسپلٹی کے چیئر مین کہاکہ جگتدل، کانکی نارہ اور بھاٹ پاڑہ جیسے علاقے حکومت کی جانب سے عدم توجہی کے شکار ہیں۔ اس سے عام لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ شمالی 24 پر گنہ کے لوگ حکمراں جماعت ترنمول کانگریس سے اب چکے ہیں۔ انہیں متبادل کی تلاش ہے ۔ بیرکپور پارلیمانی حلقہ کبھی ترنمول کانگریس کاگڑھ کہلاتا تھا لیکن اب یہاں بی جے پی کومضبوطی مل رہی ہے۔
سنیل سنگھ نے کہاکہ عام لوگوں کو زیادہ دنوں تک بے وقوف نہیں بنایا جا سکتا ہے ۔ وہ سب جانتے ہیں۔لوگ نے مزاج بنا لیا ہے ۔2021 اسمبلی انتخابات میں اس کا اثر دیکھنے کوملے گا۔
واضح رہے کہ شمالی24 پر گنہ کے بھاٹ پاڑہ، جگتدل اور کانکی نارہ میں گزشتہ ڈھائی مہینوں سے ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے حامیوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہےجس میں اب تک متعدد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔