وزیر تعلیم نے کہاکہ ریاست میں تعلیمی نظام بہتر بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن کلاس بند کر کے بھوک ہڑتال پر بیٹھنے والے اساتذہ بات چیت کے ذریعہ مسئلے کا حل نکلنا نہیں چاہتے ہیں۔
ہفتہ کو پریس کانفرنس کر تے ہوئے وزیر تعلیم نے کہاکہ اساتذہ کے ساتھ ایک میٹنگ ہو چکی ہے۔
ان سے بات چیت کرنے کے بعد ریاستی حکومت نے ان کے خلاف کچھ بہتر کرنے پر غور کر رہی ہے ۔ اس کے باوجود اساتذہ کی تحریک جاری ہے۔
ان کی تحریک کہاں تک جائز ہے اس فی الحال کچھ کہا نہیں جا سکتا ہے۔
پارتھو چٹر جی نے کہاکہ ریاستی بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر دلیپ گھوش کی وجہ سے مسئلہ سلجھنے کے بجائے اور الجھ چکا ہے۔
وہ ایک ذمہ دار شخص ہیں۔ انہیں اساتذہ سے ملاقات کے بعد عوامی طور پر بیان بازی کرنے کی ضرورت نہیں تھی۔
انہوں نے کہاکہ ریاستی بی جے پی کے صدر نے بھوک ہڑتال پر بیٹھے اساتذہ کی حمایت کرکے غیر ذمہ دار شخص ہونے کا ثبوت دیا ہے۔
جن ریاستوں میں بی جے پی کی حکومت ہے وہاں کیا حال ہے یہ سب کوپتہ ہے۔
بائیں محاذ کے رہنما سجن چکرورتی پر تنقید کر تے ہوئے ریاستی وزیر تعلیم نے کہاکہ ان (سجن چکرورتی) کے پاس اب کوئی کام نہیں ہے۔ اس لیے وہ سلجھتے معاملے کو الجھانے کا کام کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اساتذہ کے مسئلے کا حل نکلے گا اس کے لیے تھوڑا وقت چا ہیے ۔ مگر حریف جماعتیں اساتذہ کوسمجھانے کے بجائے انہیں گمراہ کر رہے ہیں۔