مغربی بنگال کے وزیر برائے پارلیمانی امور پارتھو چٹرجی نے کہا کہ ہم نے 20جنوری کواسپیکر کے پاس ریزولیوشن پیش کیا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ بھارت میں سب سے پہلے شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آرسی کے خلاف آواز بلند کرنے والی ریاستوں میں مغربی بنگال سب سے پہلے ہے۔
سی اے اے کے خلاف خواتین کولکاتا کی سڑکوں پر وزیرتعلیم نے کہاکہ شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف کسی بھی قیمت پر احتجاج کسی بھی قیمت پر واپس لینے والی نہیں ہے۔ کئی لوگ ہم پر زبردست دباؤ بنانے کی کوشش کررہے ہیں لیکن ہم کسی کے دباؤ میں آنے والے نہیں ہیں۔
پارتھو چٹرجی نے کہاکہ ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتابنرجی کے ساتھ پورا ملک ہے۔ این پی آر کی میٹنگ میں شرکت نہ کرنے کافیصلہ درست ہے۔ اگر اس پرم کوئی سیاست کررہا ہے تو کرنے دیں اس سے ہمارے احتجاج پر کوئی اثر پڑنے والا نہیں ہے۔
اسمبلی میں 27جنوری کو پیش کیا جائے گا۔گزشتہ برس ستمبر میں اسمبلی میں این آرسی کے خلاف ریزولیوشن پیش کیا گیاتھا ۔
اس سے قبل کیرالہ اسمبلی میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف ریزولیوشن پاس کراتے ہوئے مرکزی حکومت سے کہا تھا کہ غیر آئینی قانون کو واپس لیا جائے ۔
اس بل کی کانگریس اوربایاں محاذ کے ممبران اسمبلی نے حمایت کی تھی ۔
اس کے بعد پنجاب اسمبلی میں بھی شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف ریزولیوشن پاس کیا تھا ۔
پنجاب کے وزیر اعلیٰ امریندر سنگھ نے کہا کہ کیرالہ کی طرح پنجاب بھی سپریم کورٹ میں اس قانون کے خلاف عرضی دائر کرے گی۔
واضح رہے کہ مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے گزشتہ روز سلی گوڑی روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاتھا کہ ریاستی حکومت اسمبلی میں سی اے اے کے خلاف ریزولیشن لانے کافیصلہ کیا ہے۔اس کے لیے بی جے پی کوچھوڑ کر تمام اپوزیشن پارٹیوں سے متحد ہونے کی اپیل کی ہے۔