وزیرداخلہ امت شاہ نے پارلیمنٹ میں شہریت ترمیمی بل پیش کرنے کے دوران مغربی بنگال کے دارجلنگ ضلع میں رہنے والے ہزاروں گورکھاؤں کو انداز قراردیا تھا۔
'گھارکھابھارتی ہیں نیپالی نہیں' گورکھا جن مکی مورچہ کی خواتین ونگ کی صدر چرنگ ڈہلان کا کہنا ہے کہ کون کہتا ہے کہ بھارت میں رہنے والے گورکھا درانداز ہیں ۔ ہم بھارتی ہیں۔ ہمیں بھارتی ہونے کا ثبوت دینے کی ضرورت نہیں ہے۔
پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے انہوں نے امت شاہ میں اتنی اہمت ہے تو وہ دارجلنگ میں آ ئیں اور ہمیں درانداز کہہ کر پکاریں تب انہیں سمجھ میں آجائے گاکہ دہلی میں دبیٹھ بیان دینا اور گورکھاؤں کاسامنا کرنے میں کتنا فرق ہے۔
چرنگ ڈہلان کاکہنا ہے کہ ملک کے حالات بہت خراب ہوگیے ہیں۔ ایک آدمی لاکھوں بھارتیوں کو شہریت کی سرٹیفیکٹ دینے کی بات کرتا ہے۔ یہ کیا جائز ہے۔
وزیرداخلہ امت شاہ پرتنقید کرتے ہوئے کہاکہ گورکھاؤں کو درانداز کہنے سے پہلے بھارتی فوج کی تاریخ پر ایک نظر ڈالنی چاہیے تھی۔ وہ بھارتی تاریخ سے لاعلم ہیں۔ اگر بھارتی فوج کی تاریخی میں گورکھاؤں کی خدمات کی معلومات ہوتی تو ہ کبھی بھی غلط بیان نہیں دیتے ۔
انہوں نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ وزیرداخلہ اور بی جے پی کے ارکان پارلیمان دارجلنگ آئے اور ہمیں درانداز قراردے کربھارت سے نکالیں۔انہیں سمجھ میں آجائے گاکہ بھارتی فوج میں اہم خدمات انجام دینے والوں کو درانداز قراردینے کا خمیازہ بھگتناپڑسکتاہے۔
جن مکتی مورچہ کی صدر نے کہاکہ ہم 1805 میں نیپال سے بھارت میں آ ئے تھے اس وقت نہ تو شہریت ترمیمی بل تھا اور نہ این آرسی تھا۔ ہمیں بھارتی ہونے پر فخر ہے۔
انہوں نے کہاکہ آئندہ کل شہریت ترمیمی بل کی مخالفت میں وزیراعظم نریندرمودی، وزیرداخلہ امت شاہ کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج کیاجائے گا۔
وزیراعظم نریندرمودی اور امت شاہ عام لو گوں کی شہریت پر سوال اٹھارہے توانہیں اس کا خمیازہ بھی بھگتناپڑے گا۔