اردو

urdu

ETV Bharat / state

اقلیتی طبقے کے لوگ مجھے سرگرم سیاست میں دیکھنا چاہتے ہیں: سنیل سنگھ - سنیل سنگھ ٹی ایم سی میں شامل

بی جے پی کے سابق رکن اسمبلی سنیل سنگھ نے کہا کہ اقلیتی طبقے کے لوگ انہیں سرگرم سیاست میں دیکھنا چاہتے ہیں۔ وہ عوام کی اس خواہش کو جلد پوری کرنے کی کوشش کریں گے۔

اقلیتی طبقے کے لوگ مجھے سرگرم سیاست میں دیکھنا چاہتے ہیں
اقلیتی طبقے کے لوگ مجھے سرگرم سیاست میں دیکھنا چاہتے ہیں

By

Published : Jul 15, 2021, 10:20 PM IST

مغربی بنگال اسمبلی انتخابات 2021 کے نتائج کے بعد سے ہی ریاست میں سیاسی رہنماؤں کے دل بدل کا کھیل زوروں پر جاری ہے۔ مکل رائے اور ان کے بیٹے شبرانسو رائے کے بی جے پی کو چھوڑ کر ترنمول کانگریس میں دوبارہ شامل ہونے کی وجہ سے پارٹی بدلنے کے کھیل میں مزید تیزی آئی ہے۔

اسی کھیل کا حصہ رہ چکے نوا پاڑہ اسمبلی حلقے کے رکن اسمبلی اور گیارولیا میونسپلٹی کے چیئرمین سابق چیئرمین سنیل سنگھ کے بھی پارٹی بدلنے کو لے کر قیاس آرائی کافی تیز ہو گئی تھی۔

اس ضمن میں سابق رکن اسمبلی سنیل سنگھ نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے بات چیت کے دوران ریاست کی موجودہ سیاسی صورتحال پر کھل کر بات کی۔

بی جے پی کے سابق رکن اسمبلی سنیل سنگھ نے کہا کہ اقلیتی طبقے کے لوگ انہیں سرگرم سیاست میں دیکھنا چاہتے ہیں۔ وہ عوام کی اس خواہش کو جلد پوری کرنے کی کوشش کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ میں گذشتہ 20 برسوں سے کاؤنسلر رہا ہوں۔ برسوں تک گیارولیا میونسپلٹی کے چیئرمین کے عہدے پر کام کر چکا ہوں اور رکن اسمبلی کی حیثیت سے عوام کی خدمت انجام دے چکا ہوں، میں عوام کے بالکل قریب ہوں۔

اقلیتی طبقے کے لوگ مجھے سرگرم سیاست میں دیکھنا چاہتے ہیں

مزید پڑھیں:بنگال کو ویکسین اور امداد سے محروم رکھنے کی سازش کی جا رہی ہے: ممتا بنرجی



سابق چیئرمین کا کہنا ہے کہ اقلیتی طبقے سے برسوں پرانا رشتہ ہے۔ اسے یوں ختم نہیں کیا جا سکتا ہے۔ اسی وجہ سے ہی اقلیتی طبقے کے لوگ مجھے ایک بار سرگرم سیاست میں دیکھنا چاہتے ہیں۔

ریاست کی موجودہ سیاسی صورتحال بہتر ہے، ممتابنرجی کی قیادت میں ترنمول کانگریس کی تیسری بار حکومت بنی ہے۔ عوام نے ممتابنرجی کو واضح اکثریت دی ہے، سبھی کو اس کا احترام کرنا چاہیے۔


انہوں نے کہا کہ جہاں تک پارٹی بدلنے کو لے کر افواہ کا سوال ہے تو اس کے بارے میں کچھ بھی کہنا ضروری نہیں سمجھتا ہوں، افوا اور قیاس آرائی کے تعلق سے زیادہ بات نہیں کرنی چاہیے۔

سابق رکن اسمبلی کا کہنا ہے کہ انہوں نے سب کچھ مستقبل پر چھوڑ دیا ہے اور آنے والے دنوں میں کیا ہوگا کیا نہیں، اس کے بارے میں کچھ بھی کہا نہیں جاسکتا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details