کولکاتا:مغربی بنگال کے سابق وزیر تعلیم پارتھو چٹرجی جو اساتذہ تقرری گھوٹالے میں جیل میں بند ہیں آج جیل میں ایک عسکریت پسند کے موسی کے حملے میں زخمی ہوگئے ہیں ان کے ہون پر چوٹ لکی۔بدھ کو ایس ایس کے ایم کی ایک ٹیم نے ان کا معائنہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سنٹری نے جب قیدیوں کو داخل کیا جارہا تھا اس وقت جیل کے سنتری نے پارتھوچٹرجی کو لاک اپ میں داخل ہونے کو بابار کہا مگر انہوں نے تاخیر کردی۔ اسی درمیان اسی وقت گرفتار عسکریت پسند موسیٰ نے پارتھو چٹرجی پر پیالا پھینک دیا اور وہ سنبھل نہیں سکے اور گرگئے۔ان کے ہونٹ میں چوٹ لگی۔
22 جولائی کو ای ڈی نے اساتذہ کی بھرتی میں بدعنوانی کی تحقیقات کے سلسلے میں پارتھوکے گھر پر چھاپہ مارا۔ ان کے قریبی خاتون دوست کے فلیٹ سے کروڑوں روپے کی نقدی برآمد ہوئی۔ ای ڈی نے پارتھو اور ارپیتا کو گرفتار کرلیا۔ بعد میں سی بی آئی نے پارتھو کو اپنی تحویل میں لے لیا۔ وہ پانچ ماہ سے زیادہ عرصے سے علی پور جیل میں ہیں۔ اس کے بعد سے پارتھو کی ضمانت کی درخواست بار بار مسترد کی جا چکی ہے۔ واضح رہے کہ مغربی بنگال کے سابق وزیر پارتھو چٹرجی کو ایس ایس سی اسکام میں بدعنوانی کےمعاملے میں مبینہ طور پر ملوث پائے جانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔