اردو

urdu

ETV Bharat / state

آسام کے بعد بنگال میں شہریت ثابت کرنے کی ہدایت

آسام کے بعد مغربی بنگال میں این آر سی کے نفاذ کے گشت کے دوران گزشتہ چالیس برس سے کولکاتا میں رہنے والے ایک خاندان کے دوافراد کو الیکشن کمیشن نے ووٹرلسٹ میں نام کے اندارج ہونے پر چیلنج کرتے ہوئے انہیں کمیشن کے دفتر آکر دستاویز پیش کرنے کی ہدایت دی ۔

By

Published : Jul 17, 2019, 1:47 PM IST

آسام کے بعد بنگال میں شہریت ثابت کرنے کی ہدایت

پارلیمانی انتخابات کے دوران بی جے پی کے اعلیٰ رہنماؤں کے آسام کی طرح مغر بی بنگال میں بھی این آ ر سی نا فذ کرنے کی باتیں کہی تھیں۔

مرکز میں بی جے پی کی حکومت بننے کے بعد گزشتہ چالیس برسوں سے کولکاتا میں رہنے والی ایک ریٹائرڈ ٹیچر کو اپنی شہریت ثابت کرنے کے لیے انتخابی کمیشن نے انہیں اپنے دفتر طلب کرلیا ہے۔

جنوبی کولکاتا کے سات نمبرمہر علی روڈ میں واقع ایک چار منزلہ قدیم عمارت میں گزشتہ چالیس برسوں سے مقیم بنگالی مسلم دانشورعبد الرؤف کی اہلیہ مستبصرہ خاتون اور ان کے بیٹے اسد رؤف کو کمیشن نے چھ جولائی کونٹس جا ری کیا ہےْ


ووٹرس لسٹ کی تصدیق کے دوران مذکورہ پتہ کے آرڈنری باشندہ نہیں پائے گئے ہیں۔ اس لیے 14جولائی کو الیکشن کمیشن کے مقامی دفتر میں آکر مذکورہ پتہ پر ہونے سے متعلق دستاویز پیش کریں۔

تاہم حیرت انگیز طور پر الیکشن کمیشن نے خاندان کے ذمہ دار عبدالرؤف کے نام سمن جاری نہیں کیا ہے۔

مستبصرہ خاتون حال ہی میں سرکاری اسکول میں ہیڈ ٹیچر کے عہدہ سے ریٹائرہوئی ہیں،اور اسد رؤف نیدر لینڈ کی یونیورسٹی میں اسسٹنٹ پروفیسرکے عہدہ پر بحال ہوئے ہیں۔ مستبصرہ خاتون کے والد ضلع جج رہ چکے ہیں۔

الیکشن کمیشن نے کہا کہ ووٹرلسٹ میں اندراج اور تصحیح کاکام ریاست بھر میں جاری ہے،الیکشن کمیشن کے عملہ مخصوص علاقوں کا دورہ کرکے ووٹرلسٹ کو ووٹرکارڈ سے ملاتے ہیں اگر کوئی اپنے پتے پر نہیں پایا گیا تو اس کا نام ووٹرس لسٹ سے حذف کردیا جاتا ہے۔اگر کسی کے خلاف کوئی شکایت ملتی ہے تو بھی ہم جانچ کرتے ہیں۔مگر اپنے پتہ پر رہنے کے باوجود نوٹس کیسے جاری کردیا گیا ہم اس کی جانچ کریں گے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details