کولکاتا:گزشتہ چند سالوں سے سیکنڈری اور ہائرسیکنڈری کے پرچہ جات کا لیک ہونا متعلقہ بورڈز کے لیے درد سر بن گیا ہے۔ طرح طرح کی پابندیاں لگانے کے باوجودسوالات کے لیک ہونے کو روکا نہیں جا سکا ہے۔ کئی امتحانات میں سوالیہ پرچہ جاری ہوتے ہی اس کی تصویر سامنے آ جاتی ہے۔ اس کی وجہ سے بورڈ کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
بورڈ یہ دلیل دیتی رہی ہے کہ امتحان سے قبل سوالیہ پرچہ لیک نہیں ہوا ہے۔ لیکن بورڈ انتظامیہ کو یہ بھی معلوم ہے کہ امتحان ختم ہونے سے قبل ہال سے نکلنے والے سوالیہ پرچے کو سوال کا لیک ہونا کہتے ہیں۔
مدھیہ شکشا پریشد اور ہائر سیکنڈری بورڈ نے کہا کہ وہ سوالیہ پرچوں میں کوڈنگ سسٹم متعارف کرانے جا رہے ہیں۔ ہر سوالیہ پرچہ کا الگ کوڈ نمبر واٹر مارک ہوگا۔ سوالنامہ پرجلی حروف میں پرنٹ ہوگا۔ سوالیہ پرچہ کی تصویرلینے والی کی فوری شناخت ہوجائے گی۔