مغربی بنگال میں ہونے والے اسمبلی انتخابات سے قبل تمام سیاسی جماعتوں کی سرگرمیاں عروج پر ہیں۔
حکمراں جماعت ترنمول کانگریس سمیت تمام اپوزیشن جماعتیں اپنی اپنی تیاریوں میں کسی قسم کی کوئی کسر چھوڑنا نہیں چاہتی ہیں۔
اسی درمیان اسمبلی انتخابات سے قبل لیفٹ فرنٹ اور کانگریس اتحاد پر خطرے کے بادل منڈلانے لگے ہیں۔
لیفٹ فرنٹ اور کانگریس کے درمیان سیٹز سمجھوتہ طے پانے سے پہلے تنازعہ شروع ہو چکا ہے۔
کانگریس کے رکن اسمبلی نیپال مہتو سمیت دیگر اراکین اسمبلی نے لیفٹ فرنٹ کے ساتھ سیٹز کی تقسیم کو لے کر متوقع سمجھوتے کی مخالفت کردی ہے۔
کانگریس اور لیفٹ فرنٹ کے درمیان ہونے والے اتحاد پر اسمبلی انتخابات سے عین قبل ارکان اسمبلی کی مخالفت کا گہرا اثر پڑ سکتا ہے۔
نیپال مہتو کے علاوہ رکن اسمبلی ابو حنا خان، منیرالحق، رکن اسمبلی عیشا علی خان چودھری سمیت دیگر اراکین اسمبلی نے لیفٹ فرنٹ کے ساتھ ہونے والی سیٹز کی تقسیم کی پرزور مخالفت کر دی ہے۔
کانگریس کے اراکین اسمبلی کا کہنا ہے کہ اسمبلی انتخابات میں لیفٹ فرنٹ کے ساتھ اتحاد کرنے سے نقصان ہو سکتا ہے۔ ریاست میں لیفٹ ختم ہو چکی ہے اس کے باوجود لیفٹ فرنٹ کے ساتھ سیٹز کی تقسیم اسمبلی انتخابات سے پہلے ہی خودکشی جیسی ہو گی۔
اراکین اسمبلی کی مخالفت کے باوجود کانگریس ہائی کمان سونیا گاندھی، راہل گاندھی، ریاستی کانگریس صدر ادھیر رنجن چودھری اور حزب اختلاف کے رہنما عبدالمنان لفٹ فرنٹ کے ساتھ مضبوط اتحاد چاہتے ہیں۔