ریاست مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں گورکھا جن مکتی مورچہ کے سربراہ ویمل گورنگ کے تین برس بعد کولکاتا آنے پر سیاست تیز ہو گئی ہے۔
سی پی ایم سمیت تمام اپوزیشن پارٹیز نے ویمل گورنگ کو لے کر وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کے خلاف محاذ کھول دیا۔
سی پی ایم کے رہنما محمد سلیم نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ اگلے برس ہونے والے اسمبلی انتخابات سے قبل مغربی بنگال سیاسی اتھل پتھل جاری ہے۔
گورکھا جن مکتی مورچہ کے سربراہ ویمل گورنگ انہوں نے کہا کہ جی جے ایم کے سربراہ ویمل گورنگ پر غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یواے پی اے) کے تحت متعدد مقدمات درج ہیں، جبکہ وہ کئی برسوں سے فرار تھے۔
پولیٹ بیورو رکن محمد سلیم نے کہا کہ ایک شخص پر یو اے پی اے کے تحت مقدمات درج ہے اس کے باوجود وہ کولکاتا کے سالٹ لیک آتا ہے اور پریس کانفرنس کرکے واپس چلا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پولیس کو تمام معلومات ہونے کے باوجود پولیس ویمل گورنگ کو گرفتار نہیں کرتی ہے، جس کو انہوں نے ایک سیاسی سمجھوتہ قرار دیا ہے۔
سی پی ایم رہنما محمد سلیم نے گورکھا جن مکتی مورچہ کے سربراہ ویمل گورنگ کے تین برس بعد کولکاتا آنے کو ممتا کے ساتھ خفیہ سمجھوتہ قرار دیا انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ دارجلنگ میں ممتا کی سیاست ختم ہو چکی ہے، اور ممتا بنرجی ویمل گورنگ کے سہارے پہاڑ میں کھویا ہوا مقام حاصل کرنا چاہتی ہیں۔
ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی کو گورکھاجن مکتی مورچہ کے رہنما ویمل گورنگ کے ساتھ کیا سمجھوتہ کیا اس کی وضاحت کرنی چاہیے تاکہ لوگوں کو حقیقت پتہ چل سکے۔
واضح رہے کہ گورکھا جن مکتی مورچہ کے سربراہ ویمل گورنگ گزشتہ شب سالٹ لیک میں واقع گورکھا بھون گئے تھے۔
گورکھا بھون میں انہوں نے پریس کانفرنس کرکے این ڈی اے چھوڑ کر ترنمول کانگریس کے ساتھ اتحاد کرنے کا اعلان کیا تھا۔