مغربی بنگال سی پی آ ئی ایم کے رہنما سوجن چکرورتی کاکہنا ہے کہ دہلی کے عوام کو شکریہ ادا کرتاہوں جنہوں نے نفرت کی سیاست پر ترقیاتی کاموں کو ترجیح دی ۔
انہوں نے کہاکہ بھارتیہ جنتاپارٹی نے مذہب کے نام پر ملک کو تقسیم کرنے کی کوشش کی۔ بی جے پی نے شہریت ترمیمی ایکٹ لا کر ملک میں افراتفری ماحول پیدا کیا۔
سی پی آ ئی ایم کے رہنما کاکہنا ہے کہ جو لوگ حکومت کی پالیسی کے خلاف آواز بلند کرتے ہیں بی جے پی انہیں ملک کا غدار قراردیتی ہے۔
لیکن بی جے پی کے ان رہنما ؤں کے خلاف کچھ نہیں ہوتا ہے جو احتجاج کرنےو الی خواتین کو گولی مارنے کی باتیں کہتے ہیں۔
سی پی آ ئی ایم کے رہنما کاکہنا ہے کہ بی جے پی نے دہلی اسمبلی انتخابات جیتنے کے لیے اپنے تمام ہیوی ویٹ رہنماؤں کو میدان میں اترا لیکن اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔
سوجن چکرورتی کاکہنا ہے کہ بی جے پی سی اے اے اور این آرسی کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کی کوشش کی۔ لیکن تمام لوگوں نے سی اے اے اور این آرسی کی مخالفت کرکے واضح کردیا تھا کہ ملک میں نفرت کی سیاست کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ دہلی اسمبلی انتخابات کے دوران بی جے پی کے رہنما ؤں نے اشتعال انگیزی میں تمام لوگوں کو پیچھے چھوڑ دیا۔حیرت کی بات یہ ہے کہ اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کرنےو الوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی ۔ لیکن دہلی کے عوام نے بی جے پی کے رہنما ؤں کے خلاف فیصلہ سنایا ۔
واضح رہے کہ دہلی اسمبلی انتخابات میں عام آدمی پارٹی نے 70 میں سے 63 سیٹیں حاصل کرکے تیسری مرتبہ دہلی پر قبضہ کیا ۔ بھارتیہ جنتاپارٹی 70 میں سے محض سات سیٹوں پر سمٹ گئی۔