مغربی بنگال کے مرشدآباد ضلع کے بہرامپور سے کانگریس کے رکن پارلیمان ادھیررنجن چودھری نے کانگریس صدر سونیا گاندھی کو عشائیہ میں مدعو نہ کیے جانے پر اس دعوت کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے اعزاز میں منعقد عشائیہ کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ دو روزہ دورے پر کل بھارت پہنچیں گئےاور احمد آباد کے اسٹیڈیم میں ان کا والہانہ استقبال کیا جائے گا ۔
کانگریس کے رکن پارلیمان ادھیر رنجن چودھری نے اس پر وگرام کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ لاکھوں روپے خرچ کرکے ٹرمپ کا استقبال کرنے کا مقصد کیا ہے ۔یہ عیشائیہ تقریب منگل کو منعقد ہوگا۔
بہرام پور سے رکن پارلیمان ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ ٹرمپ اور مودی کو دونوں بڑی جمہوری ملکوں کےسربراہ ہیں ۔جمہوریت کی جڑیں گہری اور پھیلی ہوتی ہیں ۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے اعزاز میں منعقد عشائیہ کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ مودی جب امریکہ کے دورے پر تھے تو ان کے اعزاز میں منعقد تقریب میں امریکہ کی دونوں اہم سیاسی جماعتیں ریپبلکن اور ڈیموکریٹ کے نمائندے موجود تھے۔
لیکن مرکزی حکومت نے کانگریس صدر سونیا گاندھی کو مدعو کرکے یہ پیغام دینے کی کوشش کی ہے کہ بھارت صرف مودی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ کانگریس بھارت کی سب سے قدیم سیاسی جماعت ہے۔ کانگریس کے قائدین کو دنیا کے تمام جمہوری ممالک میں پہچانا جاتا ہے۔
لیکن سونیا گاندھی کو صدر ٹرمپ کے اعزاز میںمنعقد عشائیہ میں مدعو نہیں کرکے کانگریس کی ہی نہیں جمہوریت کا مذاق اڑا یا ہے اور ایسے میں میرے پاس اس دعوت کا بائیکاٹ کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا۔