اردو

urdu

ETV Bharat / state

شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف متحد لڑائی کی ممتا کی اپیل

ممتا بنرجی نے ملک کے دوسرے اپوزیشن رہنماؤں سونیا گاندھی، شرد پوار کے علاوہ دوسرے غیر بی جے پی رہنماؤں کو شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف ایک ساتھ ملکر لڑائی کرنے کی اپیل کرتے ہوئے خط لکھا ہے

By

Published : Dec 23, 2019, 11:26 PM IST

شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف متحد لڑائی کی ممتا کی اپیل
شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف متحد لڑائی کی ممتا کی اپیل

مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ:ممتا بنرجی نے آج شام ملک کے تمام غیر بی جے پی جماعتوں کے سربراہان اور مختلف ریاستوں کے وزراء اعلی کو خط لکھ کر شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف ایک ساتھ لڑائی کرنے کی اپیل کی ہے۔ممتا بنرجی نے اس سلسلے میں کانگریس کی سربراہ سونیا گاندھی اور این سی پی کے سربراہ شرد پوار کو بھی خبر لکھا ہے۔

شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف متحد لڑائی کی ممتا کی اپیل

ممتا بنرجی نے خط میں لکھا ہے کہ ایس سی،ایس ٹی،او بی سی اور اقلیتوں میں این آر سی اور شہریت ترمیمی قانون کے تئیں خوف پایا جا رہا ہے۔ مرکز میں بی جے پی کی جو ظالم حکومت قائم ہے اس حکومت کے خلاف ملک سینئر رہنماؤں کو متحد ہونے کی ضرورت ہے ۔

ہم لوگ اپنی اپنی ریاستوں میں اپنے طور پر اس کی مخالفت کر رہے ہیں اب ہمیں ایک ساتھ ملکر مرکز کے خلاف لڑائی کرنے کی ضرورت ہے۔ اپوزیشن کو ایک پلیٹ فارم پر بنانے کی سخت ضرورت ہے مرکزی حکومت نے اسٹیٹ مشینری کا استعمال کرکے جمہوریت کو مجروح کیا ہے ۔

شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف متحد لڑائی کی ممتا کی اپیل

یہاں تک اپوزیشن کے رہنماؤں کو متاثرہ علاقوں کا دورہ بھی نہیں کرنے دیا جا رہا ہے ترنمول کانگریس کے وفد کو اترپردیش پردیش کے متاثر علاقے میں جانے سے روک دیا گیا۔ ان کو ہوائی اڈے پر سے ہی حراست میں لے لیا گیا۔ مرکز کے غیر جمہوری اور ظالمانہ رویے کے خلاف پورے ملک کے طلباء سڑکوں پر اتر کر احتجاج کررہے ہیں۔

پوری دنیا کی ہندوستان پر نظر ہے ملک کو بچانے کے لئے جمہوریت کو بچانے کے لئے آئیے ہم سب ملکر لڑائی کریں۔واضح رہے کہ اس سے قبل بھی 2019 لوک سبھا الیکشن سے قبل بریگیڈ ریلی میں ممتا بنرجی تمام اپوزیشن رہنماؤں کوایک پلیٹ فارم پر لانے کی کوشش کی تھی جس میں شرد پوار ،چندرا بابو نائیڈو کے علاوہ متعدد بی جے پی مخالف رہنماؤں نے شرکت کی تھی۔


ABOUT THE AUTHOR

...view details