اردو

urdu

ETV Bharat / state

Mamata Banerjee on Ram Navami Violence اقلیتی اکثریتی علاقوں میں جلوس لے جانے پر سوال - ہوڑہ اور ہگلی کے جلوس کے دوران ہنگامہ برپا

وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے رام نومی ختم ہوجانے کے بعد بھی ریاست کے مختلف علاقوں میں جلوس نکالے جانے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد بنگال میں امن و امان کی فضا کو خراب کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اجازت نہیں ملنے کے باوجود اقلیتی آبادی پر مشتمل علاقے میں جلوس نکالے جا رہیں۔ اشتعال انگیز نعرے لگائے جا رہے ہیں۔ ممتا بنرجی نے ریاست کے نوجوانوں کو آگے آکر اس کا خاتمہ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ قانون شرپسندوں سے سختی سے نمٹنے گی۔ CM Mamata Banerjee Strongly Condemned

اقلیتی اکثریتی علاقوں میں جلوس لے جانے پر سوال
اقلیتی اکثریتی علاقوں میں جلوس لے جانے پر سوال

By

Published : Apr 3, 2023, 7:36 PM IST

کولکاتا: مغربی بنگال کے ضلع مدنی پور کے کھجوری میں ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ گزشتہ دنوں رام نومی کے موقع پر بی جے پی کے ہوڑہ اور ہگلی کے جلوس کے دوران ہنگامہ برپا ہوگیا۔ جمعرات کو رام نومی تھا مگر اس کے تین دن بعد اتوار کو بھی ہگلی میں رام نومی کا جلوس نکالا گیا اور اس درمیان حالات خراب ہوگئے۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ ہر روز کون جلوس نکالتا ہے۔ مجھے کوئی اعتراض نہیں ہے۔ میں نے اعتراض نہیں کیا، لیکن رام نوامی کا جلوس پانچ دن کیوں نکالا جائے؟

رام نومی اناپورنا پوجا کے نویں دن منائی جاتی ہے۔ ملک بھر میں رام کے بھکت اس دن کو دھوم دھام سے مناتے ہیں۔ گذشتہ جمعرات کو رام نومی تھی۔ ہوڑہ میں اس موقعے پر نکالے گئے جلوس کے دوران د افراتفری مچ گئی۔ رام نومی ختم ہونے کے باوجود جلوس کا سلسلہ جاری ہے۔ اتوار کی رات ہگلی کے رشڑا میں بھی جلوس نکالا گیا۔ حالانکہ کیلنڈر کے مطابق، نومی اس دن اور دوادشی کو گزرتی ہے۔ اس جلوس میں بی جے پی لیڈر دلیپ گھوش تھے۔ اس جلوس کے دوران بھی ہنگامہ آرائی ہو گئی۔

بدامنی کی خبر ملنے کے بعد گورنر سی وی آنند بوس نے سخت بیان جاری کیا تھا۔ راج بھون ذرائع کے مطابق انہوں نے اتوار کو وزیر اعلیٰ سے بھی بات کی۔ پیر کو ممتا نے رام نومی کی تقریبات کو طول دینے پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ پنچایتی انتخابات سے قبل مغربی بنگال میں اس جلوس کے ذریعے بدامنی پھیلانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ پیر کو ممتا نے کہا کہ اب رمضان کا مہینہ چل رہا ہے۔ وہ رام نومی کے جلوس نکال رہے ہیں اور حساس علاقوں میں داخل ہونے کی اجازت نہ ہونے کے باوجود ان علاقوں میں جلوس لے کر جارہے ہیں۔ پھلوں کے ٹھیلوں کو جلایا جا رہا ہے۔بندوق لے کر رقص کیا جا رہا ہے۔

رشڑا میں جلوس کے دوران بی جے پی ممبر اسمبلی زخمی ہوگئے۔ صورتحال کو سنبھالتے ہوئے مقامی او سی اور متعدد پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔ممتا بنرجی نے کہا کہ امن وا انتظام کی ذمہ داری حکومت کے پاس ہے۔حکومت حالات کے مطابق جلوس نکالنے اور اس کےراستے کا تعین کرتی ہے مگر حکومت کی ہدایات کو نہیں مانا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی ریاست میں امن و امان کے حالات کو خراب کرنے کی کوشش کررہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے لوگ بلڈوزر لے کرمارچ کررہے ہیں ۔ بلڈوزر سے سڑک بنائے جاتے ہیں۔وہ مارچ کر رہے ہیں! پنچایتی انتخابات اور 2024 میںایسے لوگوں کو ووٹ نہ دیں جو اپنے مفادات کی خاطر ریاست میں امن وامان کی صورت حال کو بگاڑنے کی کوشش کررہے ہیں ۔

یہ بھی پڑھیں:Mamata Banerjee In Khejuri مغربی بنگال میں تشدد برپا کرنے والوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا: ممتا بنرجی

ممتا بنرجی نے کہا کہ مرکزی کی ٹیمیں یہاں آرہی ہیں مگر فائیواسٹار ہوٹلوں میں دعوت اوربی جے پی لیڈروں کے ساتھ مل کر پارٹی کرکے چلی جاتی ہے۔پیر کی میٹنگ میں، انہوں نے کہاکہ160 مرکزی ٹیمیں بھیجی گئی ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ 72 گھنٹوں کے دوران مغربی بنگال کے شمالی دیناج پور،ہاوڑہ اور ہگلی میں رام نومی کے موقع پر نکالے گئے جلوس کے دوران دو گروپوں کے درمیان جھڑپوں کی اطلاع موصول ہوئی تھی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details