کولکاتا: مغربی بنگال کے ضلع مدنی پور کے کھجوری میں ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ گزشتہ دنوں رام نومی کے موقع پر بی جے پی کے ہوڑہ اور ہگلی کے جلوس کے دوران ہنگامہ برپا ہوگیا۔ جمعرات کو رام نومی تھا مگر اس کے تین دن بعد اتوار کو بھی ہگلی میں رام نومی کا جلوس نکالا گیا اور اس درمیان حالات خراب ہوگئے۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ ہر روز کون جلوس نکالتا ہے۔ مجھے کوئی اعتراض نہیں ہے۔ میں نے اعتراض نہیں کیا، لیکن رام نوامی کا جلوس پانچ دن کیوں نکالا جائے؟
رام نومی اناپورنا پوجا کے نویں دن منائی جاتی ہے۔ ملک بھر میں رام کے بھکت اس دن کو دھوم دھام سے مناتے ہیں۔ گذشتہ جمعرات کو رام نومی تھی۔ ہوڑہ میں اس موقعے پر نکالے گئے جلوس کے دوران د افراتفری مچ گئی۔ رام نومی ختم ہونے کے باوجود جلوس کا سلسلہ جاری ہے۔ اتوار کی رات ہگلی کے رشڑا میں بھی جلوس نکالا گیا۔ حالانکہ کیلنڈر کے مطابق، نومی اس دن اور دوادشی کو گزرتی ہے۔ اس جلوس میں بی جے پی لیڈر دلیپ گھوش تھے۔ اس جلوس کے دوران بھی ہنگامہ آرائی ہو گئی۔
بدامنی کی خبر ملنے کے بعد گورنر سی وی آنند بوس نے سخت بیان جاری کیا تھا۔ راج بھون ذرائع کے مطابق انہوں نے اتوار کو وزیر اعلیٰ سے بھی بات کی۔ پیر کو ممتا نے رام نومی کی تقریبات کو طول دینے پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ پنچایتی انتخابات سے قبل مغربی بنگال میں اس جلوس کے ذریعے بدامنی پھیلانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ پیر کو ممتا نے کہا کہ اب رمضان کا مہینہ چل رہا ہے۔ وہ رام نومی کے جلوس نکال رہے ہیں اور حساس علاقوں میں داخل ہونے کی اجازت نہ ہونے کے باوجود ان علاقوں میں جلوس لے کر جارہے ہیں۔ پھلوں کے ٹھیلوں کو جلایا جا رہا ہے۔بندوق لے کر رقص کیا جا رہا ہے۔