اردو

urdu

ETV Bharat / state

'بنگال میں انفلوئنزا کے 92 ہزار کیس سامنے آئے' - کولکاتا کی خبریں

کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد کو لے کر مرکز سے جاری تنازع کے دوران وزیر اعلی ممتا بنرجی نے فیس بک پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست میں انفلوئنزا کے 92 ہزار سے زالد کیس سامنے ہیں۔

'بنگال میں انفلوئنزا کے 92ہزار کیس سامنے آئے'
'بنگال میں انفلوئنزا کے 92ہزار کیس سامنے آئے'

By

Published : May 7, 2020, 7:34 PM IST

مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا ہے کہ گزشتہ ایک مہینے کے دوران حکومت نے کورونا وائرس کو روکنے کیلئے جدوجہد کی اور اس کے نتیجے میں یہ بیماری سامنے آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسے پیشگی اقدام کے طور پر دیکھا جاسکتا ہے۔

ممتا بنرجی نے کہا کہ سانس کی بیماری کے 870 معاملات کی نشاندہی کی گئی ہے۔بنگال حکومت پر الزام لگ رہے ہیں کہ کورونا کے جانچ کم کئے جارہے ہیں اوراس کی وجہ سے حالات خراب ہوسکتے ہیں۔

'بنگال میں انفلوئنزا کے 92ہزار کیس سامنے آئے'

وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ حکومت نے ایک ماہ سے زائد عرصہ میں گھر گھر جاکر نگرانی کی ہے۔ 5.57 کروڑ سے زائد گھرانوں کی جانچ کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مہم اس وقت تک جاری رہے گی جب تک کہ وائرس کو شکست نہیں دی جاتی ہے۔

ایک ایسے وقت میں جب کورونا وائرس کے علاج کو لے کر ممتا بنرجی شدید دباؤ میں ہے تو وزیرا علیٰ انفلوئنزا کے مریضوں کا اعداد وشمار جاری کرکے یہ ثابت کرنے کی کوشش کررہی ہے کہ بنگال میں گرچہ کورونا وائرس کی جانچ کم ہوئی ہے تاہم اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ حکومت سنجیدہ نہیں ہے بلکہ گھر گھر جاکر حکومت جاکر کام کررہی ہے۔انفلوئنزا کے علامات والے مریضوں کا علاج کیا جارہا ہے۔

وزیرا علیٰ نے کہا کہ 60 ہزار تربیت یافتہ صحت کے کارکنان کی مدد سے اس کو انجام دیا گیا ہے۔ اس کی وجہ سے ہمیں ابتدائی طورپر علاج کرنے میں مدد ملی اورکوویڈ۔19 کے خلاف جنگ میں وقت سے پہلے اٹھایا جانے والا یہ ایک اہم قدم ہے۔ ممتا بنرجی نے یہ تاثر دینے کی کوشش کی ہے کہ کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں بنگال میں سب سے زیادہ آگے ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details