مغربی بنگال کی کانگریس اور بائیں محاذ کی تمام سیاسی جماعتوں نے شہریت ترمیمی ایکٹ،این آرسی اور این پی آر کے خلاف آئندہ کل آٹھ جنوری کو ریاست میں ہڑتال کرنے کا اعلان کیا۔
'سی پی آ ئی ایم کے پاس کوئی منصوبہ نہیں ہے' کانگریس اور بائیں محاذ نے تمام مزدورتنظیموں کی جانب بلائی گئی ہڑتال کی حمایت کرنے کا اعلان کیا ہے ۔بند کی حمایت میں سڑکوں پر اترنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہاکہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی غلط پالیسی کے خلاف پورے ملک میں احتجاج کیاجارہا ہے۔ کہیں کہیں تو احتجاج کے دوران توڑ پھوڑ کی گئی ۔
انہوں نے کہاکہ اتر پردیش اور کرنا ٹک میں شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آرسی کے خلاف احتجاج کے دوران کئی لوگوں کی موت ہو چکی ہے ۔وہاں کی بی جے پی کی حکومت نے لوگوں کے ساتھ کیسا سلوک کیا ہے پورے ملک کو پتہ ہے ۔
'سی پی آ ئی ایم کے پاس کوئی منصوبہ نہیں ہے' ترنمول کانگریس کی سربراہ کاکہنا ہے کہ مغربی بنگال میں اتنے دنوں سے شہریت ترمیمی ایکٹ، این آرسی اور این پی آر کے خلاف جاری احتجاج کے دوران اب تک کسی کی جان گئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ مغربی بنگال کے عوام امن پسند ہیں۔ پرُامن طریقے سے احتجاج کرنا ہمارا جمہوری حق ہے ۔لیکن ہڑتال کسی بھی قیمت پر منظور نہیں ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہاکہ سی پی آ ئی ایم کے حامیوں نے بند کو کامیاب بنانے کے لئےریلوے ٹریک پر بم بازی کی ۔ریلوے سروس کو متاثر کرنے کے لئے غنڈہ گردی کی ۔
انہوں نے کہاکہ مزدوروں کی حمایت میں آوازبلند کرنے کے نام پر سی پی آ ئی ایم کے حامیوں نے راہگیروں کو پریشان کیا اور ان کی پٹائی کی گئی ۔سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی میں اس طرح کی تحریک کی حمایت نہیں کرتی ہوں۔
ممتابنرجی کے مطابق ہڑتال کی مخالفت کرتی ہوں لیکن بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی غلط پالیسی کے خلاف تن تنہا مخالفت کرتی رہوں گی کیوں نہ میری جان چلی جائے ۔