کلکتہ: ترنمول کانگریس نے گرچہ واضح نہیں کیا ہے کہ رام مندر کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی دعوت ملی ہے یا نہیں تاہم بائیں بازو کی جانب سے رام مندر کی افتتاحی تقریب میں شرکت نہ کرنے کے اعلان کے بعد ممتا بنرجی سے متعلق بھی یہ قیاس آرائی کی جارہی ہے کہ وہ افتتاحی تقریب میں شرکت نہیں کریں گی۔ کانگریس نے ابھی تک یہ ظاہر نہیں کیا ہے کہ سونیا گاندھی کو دعوت نامہ ملنے پر بھی وہ جائیں گی یا نہیں، لیکن کانگریس نے اشارہ دیا ہے کہ سونیا گاندھی اگر نہیں جاتی ہیں پارٹی کا کوئی لیڈر شرکت کرے گا۔ کانگریس کے سابق رکن پارلیمنٹ کپل سبل نے بھی تقریب میں شرکت نہ کرنے کی وکالت کی ہے۔
ترنمول کانگریس کے قریبی حلقے کا کہنا ہے کہ اگر آخری وقت میں کوئی تبدیلی نہیں ہوتی ہے تو اس بات کا قوی امکان ہے کہ ترنمول لیڈر ممتا بنرجی اگلے ماہ جنوری کی 22 تاریخ کو رام مندر کی افتتاحی تقریب میں شرکت نہیں کریں گی۔ممتا بنرجی کے قریبی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ممتا بنرجی نے بذات خود اس کا اشارہ دیا ہے۔تاہم پارٹی کو شرکت کی دعوت ملی ہے یا نہیںاس سے متعلق ترنمول کانگریس کی جانب سے کوئی دعوت نہیں ملا ہے۔
ترنمول کانگریس کے ذرائع کے مطابق ممتا بنرجی کا خیال ہے کہ مذہب سب کا ہے، تہوار سب کا ہے۔ انتخابات سے قبل بی جے پی قیادت جس طرح سے مذہب کے نام پر سیاست کر رہی ہے وہ قابل قبول نہیں ہے۔ اس وقت تمام سیاسی پارٹیاں اپنے اپنے انداز میں انتخابات سے قبل رام مندر تقریب میں شرکت کرکےانتخابی تال میل بنانے کی کوشش کررہی ہے۔بنگال میں بڑی تعداد میں مسلم ووٹ بینک ہے اس کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا ہے۔اس کے ساتھ ہی ترنمول کانگریس اپوزیشن کی سیاست کو مجروح کرنا بھی نہیں چاہتی ہے۔
دریں اثنا مغربی بنگال میں بائیں بازو ممتا بنرجی پر بی جے پی کے ساتھ تال میل کرنے کا الزام عائد کرتی رہی ہے۔ ریاستی کانگریس کے صدر ادھیر رنجن چودھری بھی دیدی مود ی کےدرمیان خفیہ افہام و تفہیم ہے۔ نتیجتاً اگر سونیا گاندھی خود ایودھیا نہیں جاتی ہیں اور بائیں بازو نے تو پہلے ہی بائیکاٹ کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔ ایسے میں ممتا بنرجی وزیر اعظم کی پوجا دیکھنے وہاں جاتی ہیں، ان کی پارٹی کو لگتا ہے کہ غلط پیغام جا سکتا ہے۔ تاہم سیاسی ذرائع کے مطابق ترنمول لیڈر ہندو ووٹ بینک کو لے کر بھی فکر مند ہے۔
سی پی ایم لیڈر سیتارام یچوری نے آج واضح کیاکہ ’’مجھے وشو ہندو پریشد کی طرف سے دعوت نامہ دیا گیا ہے۔ مذہب پر یقین کسی کا ذاتی معاملہ ہے۔ ہم اس کا احترام کرتے ہیں۔ ہر مذہب کے لوگوں کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ جس طرح چاہیں اپنے مذہب پر عمل کریں۔ تاہم، آئین کے مطابق یہ ملک کسی خاص مذہب کو بنیادی طور پر شناخت نہیں کرتا ہے۔ ایسے میں رام مندر کا افتتاح وزیر اعظم نریندر مودی اور ریاست کی سرپرستی میں کی جا رہی ہے۔ مذہبی عقائد کی براہ راست سیاست کی جا رہی ہے۔ ہندوستان کے آئین سے مطابقت نہیں رکھتا۔ میرے لیے ایسی تقریب میں شرکت ممکن نہیں۔ اسی طرح سی پی ایم کی برندا کرات نے کہا کہ سی پی ایم ایودھیا میں رام مندر کے افتتاح اور قیام میں حصہ نہیں لے گی۔ ہم سب کے مذہبی عقائد کا احترام کرتے ہیں۔ لیکن، مذہب کو سیاست کے ساتھ جوڑا جا رہا ہے۔ یہ ٹھیک نہیں ہے۔