کولکاتا:ریاستی کابینہ میں کوئی نیا اضافہ نہیں ہوگاکیوں کہ اس وقت راج بھون اور ممتا حکومت کے درمیان شدید اختلافات ہیں ۔اسی وجہ سے ممتا بنرجی اس وقت حلف بردار ی کی تقریب منعقد کرنے کے حق میں نہیں ۔آخری مرتبہ جو کابینہ میں تبدیلی کی گئی تھی اس وقت لاگنیش ریاست کے کارگزار گورنر تھے۔
قیاس آرائی کی جارہی ہے جن وزار کی ذمہ داریاں کم ہوسکتی ہیں ان میں مانس بھوئیاں اور بابل سپریو شامل ہیں ۔آبی وسائل کی ترقی کے وزیر مانس بھوئیاںکی ذمہ داریوں میں کمی لائی جاسکتی ہے۔چند ماہ قبل وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے مانس بھوئیاں محکمہ ماحولیات کی ذمہ داری اپنے ہاتھ سے لے لی تھی۔ قیاس ہے کہ آبی وسائل کی ترقی کا محکمہ مانس سے کسی اور وزیر کے پاس بھی جا سکتا ہے۔ ایسے میں ممتا بنرجی انہیں نیا محکمہ سونپ سکتی ہے۔ بابل سپریہ اس وقت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور محکمہ سیاحت کے وزیر ہیں۔ ایسی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ بالی گنج سے ممبر اسمبلی بابل سپریہ کے ماتحت سیاحت کا دفتر کسی اور کو دیا جا سکتا ہے۔ حال ہی میں قانون ساز اسمبلی میں کابینہ کی میٹنگ کے بعد سابق وزیر سیاحت اور ٹورازم ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے موجودہ چیئرمین اندرنیل سین نے بابل سپریہ سے کھل کر جھڑپ کی تھی۔ بابل سپریہ کی شکایت پراندرنیل نے صرف اتنا کہا کہ وہ اس معاملے کی اطلاع براہ راست وزیر اعلیٰ کو دیںگے۔ درحقیقت ایسی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ سیاحت کا دفتر بابل سے لے کر دوبارہ اندرانیل کو دیا جا سکتا ہے۔تاہم سیاحت میں نہ ہونے کے باوجود بابل سپریہ کے پاس انفارمیشن ٹیکنالوجی جیسے اہم دفاتر ہوں گے۔