کولکاتا:مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے اس کے ساتھ ہی اس کے ساتھ ہی حکومت کے مختلف محکمے پوجا کمیٹیوں کو اشتہاری ہورڈنگ دینے کا اعلان کیا۔ ٹورازم سے لے کر انڈسٹری شعبہ تمام پوجا کمیٹیوں کو سرکاری اشتہارات دئیے جالیں گے اور اس اشتہارات کے روپے پوجا کمیٹیوں کو دئیے جائیں گے ۔اس کے علاوہ 27اگست کو پوجاکارنیول منعقد ہوگا۔
خیال رہے کہ ریاست بھر کے ائمہ و موذنین کی تنخواہ میں بھاری اضافہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے ریاستی حکومت کی معاشی حالت بہتر نہیں ہے ۔مرکزی حکومت اسکیموں کےلئے روپے نہیں دے رہی ہے ۔اس لئے انہوں نے ائمہ و موذنین کی تنخواہ میں محض 500روپیہ کا اضافہ کیا ۔اس پر ائمہ کانفرنس میں آئے مساجد کے امام اور موذنین نے ناراضگی ظاہر کی تھی ۔مگرا ٓج وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی اسی اسٹڈیم میں پوجا کمیٹیوں کے ساتھ میٹنگ کی اور سرکاری گرانٹ میں 10ہزار روے کا اضافہ کردیا۔
ممتا بنرجی کی اس میٹنگ کا تمام اضلاع میں براہ راست نشر کیا گیا اور اس میں ضلع انتظامیہ موجود تھے۔ممتابنرجی نے مشورہ دیا کہ اسکول کے طلباء کو پولیس کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے رضاکار بننا چاہیے۔ منڈپ کا داخلی اور خارجی راستہ الگ الگ ہونا چاہیے۔ اس کے ساتھ ساتھ فائر سیفٹی کے اقدامات بھی کئے جائیں۔ ضلع میں ہنگامی حالات کے لیے ڈاکٹروں، نرسوں، ایمبولینسز کا انتظام ابھی سے کیا جائے۔ پوجا کے دوران ہیلپ لائن نمبروں کو فعال رکھا جائے۔ پوجا کمیٹیوں کو حالات کو قابو میں رکھنے کے لیے بار بار مائیک پر اعلانات کرنے پڑیں گے۔ اگر مختلف سرکاری محکمے ہورڈنگ کو اشتہار کے طور پر دیں تو یہ کم خرچ ہوگا۔
میٹنگ کے آخر میں ممتا نے ذکر کیا کہ بنگال میں درگا پوجا بھی بہت سے لوگوں کو آمدنی فراہم کرتی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پوجا کی وجہ سے 60 ہزار کروڑ روپے کا بازار بنتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہاکہ ریاست کے مختلف لوک فنون سے وابستہ لوگوں کو پوجا میں جگہ دی جانی چاہیے۔ ممتا نے کہا کہ اب ریاست میں 40,ہزار بارواری پوجا ہوتی ہیں۔ کلکتہ میں 3000 کو چھوڑ کر باقی ضلع میں ہے۔ ممتا نے آوسن پوجا کی بھی تعریف کی۔ اس کے ساتھ ہی ٹرانسپورٹ اور پولیس کو پوجا کے دوران سرگرم ہونے کی ہدایت دی۔
کئی سالوں سے ممتا بنرجی نے درگا پوجا کے دوران حکومت کی طرف سے پوجا کمیٹیوں کے ساتھ کھڑے ہونے کا فیصلہ کیا۔ اس رقم میں پچھلے کچھ سالوں میں اضافہ ہوا ہے۔ اس کے ساتھ ہی پوجا کمیٹیوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ سب سے پہلے، ریاستی حکومت نے فی کمیٹی 10ہزار روپے بطور گرانٹ دیا ۔ گزشتہ سال رقم کی مد میں فی کمیٹی 60 ہزار کا اضافہ ہوا۔ 2022 میں کل 42 ہزار 28 پوجا کمیٹیوں کو 60 ہزار روپے کی گرانٹ دی گئی تھی۔اس سال تمام پوجا کمیٹیوں کو 70ہزار روپے کا گرانٹ دیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:West Bengal Assembly جادو پور یونیورسٹی : بی جے پی نے بنگال اسمبلی تحریک التوا پیش کیا
گزشتہ سال کلکتہ ہائی کورٹ میں پوجا کمیٹیوں کو گرانٹ دئیے جانے کے خلاف عرضی دائر کی گئی تھی ۔اس عرضی پراس وقت کے چیف جسٹس پرکاش سریواستو اور جسٹس راجرشی بھردواج کی ڈویژن بنچ میں سماعت ہوئی تھی۔ اگرچہ گرانٹ پر روک نہیں لگائی گئی لیکن عدالت نے کچھ شرائط عائد کی تھی۔ عدالت نے فیصلہ کیا کہ گرانٹ کس کو ملے گی اور رقم کا حساب کیسے لیا جائے گا۔ یہ خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہ اس بار بھی معاملہ عدالت میں جا سکتا ہے، وزیر اعلیٰ نے کہا، پوجا کمیٹیوں کو نہیں خریدی جا رہی ہیں۔ کلبوں کو ان کے فلاحی کاموں کے لیے فنڈز دیے جاتے ہیں۔