اردو

urdu

ETV Bharat / state

Mamata Banerjee on Pulwama Attack پلوامہ حملے میں مرکز کے مبینہ رول کا جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ - مبینہ رول کا جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ

ترنمول کانگریس کی سربراہ اور وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے پلوامہ حملے میں مرکز کے مبینہ رول کی جوڈیشل انکوائری کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے یہاں (مغربی بنگال) کچھ بھی ہوتا ہے تو مرکزی حکومت فیکٹ فائنڈنگ ٹیم بھیج دیتی ہے۔ پلوامہ میں اتنا بڑا واقعہ پیش آیا، اس کے باوجود کوئی انکوائری نہیں ہوئی۔ مرکزی حکومت کے رول پر سوال اٹھنا لازمی ہے۔

پلوامہ حملے میں مرکز کے مبینہ رول کا جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ
پلوامہ حملے میں مرکز کے مبینہ رول کا جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ

By

Published : Apr 17, 2023, 7:54 PM IST

کولکاتا: مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کی سربراہ اور وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے سیکرٹریٹ نلڈنگ بنبو میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت اور اس کی عوام مخالف پالیسی پر جم کر بھڑاس نکالی۔ وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے کہاکہ ملک میں ایک ایسی سیاسی جماعت برسراقتدار ہے جس کی پالیسی سے عام لوگ ناخوش ہیں۔ مرکز کی بیشتر پالیسی عوام مخالف ہے۔ اسی وجہ سے عام لوگوں سڑکوں پر اتر کر احتجاج کرتے ہیں۔ جب ریاستوں کی غیر بی جے پی حکومتیں عام لوگوں کے ساتھ آواز بلند کرتی ہیں تو حکمراں جماعت کے رہنماؤں اور وزرا کو جھوٹے الزام میں ہھنسا کر جیل بھیج دیا جاتا ہے۔

وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے کہا کہ وہ پلوامہ حملے میں مرکز کے مبینہ رول کا جوڈیشل انکوائری کرانے کا مطالبہ کرتی ہیں۔ بھارت کے عام لوگوں کی جانب سے یہ مطالبہ کرتی ہیں کیونکہ عام شہریوں کے دل و دماغ میں اس وقت کے گورنر ستیہ پال ملک کی باتوں کو لے کر سوالات ہیں۔ مرکزی حکومت کے علاوہ کوئی دوسرا ان سوالات کا جواب نہیں دے سکتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ پلوامہ حملے کی جوڈیشیل انکوائری ہونی چاہئے کیونکہ عام لوگ اس سلسلے میں بہت کچھ جاننے کے خواہشمند ہیں۔ سوال یہ ہے کہ اس وقر گورنر ستیہ پال ملک نے جب خطرے سے آگاہ کر دیا تھا تو پھر مرکز نے انہیں خاموش رہنے کا مشورہ کیوں دیا۔ حکومت کو اس کی وضاحت کرنی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں:Mamata Banerjee On Atiq And Ashraf Killing 'یوپی ملک کی واحد ریاست ہے جہاں قانون کی دھجیاں اڑائی جارہی ہے'

ترنمول کانگریس کی سربراہ نے آدھار پین کارڈ لنک کے لیے عام لوگوں سے جو رقم وصولی جا رہی ہے۔ اس کی پر زور مذمت کرتی ہوں۔ آدھار پین کارڈ لنگ کرنے کا کوئی مطلب نہیں بنتا ہے۔ اس کے پش پردہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت این آر سی اور سی سی اے نافذ کرنا چاہتی ہے لیکن میں جب تک مغربی بنگال میں ہوں اس وقت این آر سی اور سی سی اے کسی بھی قیمت نافذ نہیں ہوگا۔ اس کے لئے ترنمول کانگریس کی حکومت کچھ بھی کر سکتی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details