اردو

urdu

ETV Bharat / state

ایم آئی ایم کی مقبولیت سے ممتا کو تشویش - مغربی بنگال کی وزیرا علیٰ ممتابنر جی

اسدالدین اویسی کی قیادت والی سیاسی جماعت آل انڈیامسلم مجلس اتحادالمسلمین کی بنگال میں مقبولیت میں تیزی سے اضافہ سے پریشان وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے آج کوچ بہار میں پارٹی کارکنان کو متنبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ بنگال میں ایک سیاسی جماعت پاؤں پھیلارہی ہے جو بی جے پی کے ساتھ مل کر بنگال میں امن و امان کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی جاری ہے۔

اویسی کی مقبولیت سے ممتا بنرجی تشویش میں

By

Published : Nov 19, 2019, 8:33 PM IST

مغربی بنگال کی وزیرا علیٰ ممتابنر جی نےاسد الدین اویسی کا نام لیے بغیر کہا کہ ہندو اور مسلمان دونوں میں انتہا پسند افراد ہیں، جو سماج اور ریاست کیلئے نقصان دہ ہے۔

اگرچہ وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے اپنے بیان میں اے ایم آئی ایم کا نام نہیں لیا ان کا اشارہ صاف آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کی طرف تھا۔۔

تاہم وزیرا علیٰ نے کہا کہ بی جے پی سے روپیہ لے کر ایک سیاسی جماعت یہاں کام کررہی ہے۔

ممتا بنرجی نے کہا کہ اس سیاسی جماعت کا بنگال میں کوئی وجود نہیں ہے وہ حیدرآباد میں ہے۔

ممتا بنرجی نے سوال کیا حیدرآباد سے لوگ یہاں آکر آپ کی حفاظت کریں گے کیا؟

ممتا بنرجی نے کہا کہ ان کی سیاسی جماعت ملک کے تمام طبقات کو ساتھ لے کر چلنے میں یقین رکھتی ہے۔

وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ ہم ہر ایک کا احترام کرتے ہیں۔تمام مذاہب کااحترام کرتے ہیں۔بنگال میں امن وامان کو نقصان پہنچانے کی ہرممکن کوشش کو ناکام بنائیں گے۔

خیال رہے کہ لوک سبھا انتخابات میں ووٹوں تقسیم کی وجہ سے ممتا بنرجی کو شدید نقصان پہنچا ہے۔42 سیٹوں میں سے ترنمول کانگریس کو محض 18سیٹیں ملی ہیں۔آل انڈیا مسلم مجلس اتحادالمسلمین کی مقبولیت میں اضافہ کی وجہ سے ممتا بنرجی کو شدید نقصان پہنچ سکتاہے۔بنگال میں مسلم ووٹوں کی شرح 27 فیصد کے قریب ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details