کولکاتا:مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے 22 جنوری کو ایودھیا میں رام مندر کے افتتاح کے موقعے پر ریاست میں یکجہتی ریلی نکالنے کا اعلان کیا ہے۔ اس سے پہلے بتایا گیا تھا کہ 22 جنوری کو وہ کالی گھاٹ مندر میں پوجا کریں گی اور ہازرا موڈ سے مارچ میں حصہ لیں گی۔ اب معلوم ہوا ہے کہ ممتا بنرجی نہ صرف کالی گھاٹ مندر بلکہ جلوس کے دوران تمام مذاہب کے مقدس مقامات کا دورہ کریں گی۔ ترنمول ذرائع کا کہنا ہے کہ اس طرح کی پہل تمام مذاہب کا احترام ظاہر کرنے کے لیے ہے۔
رام مندر کے افتتاح کے دن اپوزیشن لیڈر سویندو ادھیکاری نے عدالت سے رجوع کیا اور دعویٰ کیا کہ یکجہتی مارچ سے انتشار پھیل سکتا ہے۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ کی یکجہتی ریلی کو ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا۔ سویندو نے اس جلوس میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے مرکزی فورسز کی تعیناتی کی بھی اپیل کی۔ تاہم کلکتہ ہائی کورٹ نے اپوزیشن لیڈر کی دونوں درخواستوں کو مسترد کر دیا۔ اس لیے 22 تاریخ کو ہونے والے یکجہتی مارچ میں مزید کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔ تاہم، عدالت کی طرف سے کچھ ہدایات جاری کیے گئے ہیں.
عدالت نے حکم دیا کہ جلوس صبح 11 بجے سے شام 5 بجے تک نکالا جائے۔ اس کے ساتھ ہی جلوس کی سیکورٹی ریاستی پولیس کے ہاتھ میں ہوگی۔ تاہم جلسے یا جلوس میں کوئی اشتعال انگیز تقریر نہیں کی جائے گی۔ جلوس اس طرح نکالا جائے کہ عام لوگوں کو پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ عدالت سے منظوری ملنے کے بعد ترنمول کانگریس نے سی ایم ممتا کے پروگرام کے بارے میں جانکاری دی ہے۔