کولکاتا:مغربی بنگال میں پنچایت انتخابات سے پہلے، یہ توقع کی جا رہی تھی کہ ریاستی بجٹ دیہی ترقی پر خصوصی زور دیا جائے گا۔ریاستی حکومت نے گاؤں کے بنیادی ڈھانچے، سڑکوں کی تعمیر سمیت پنچایتی نظام کو بہتر بنانے کیلئے اقدمات شروع کردیا ہے۔
وزیر خزانہ چندریما بھٹاچاریہ نے ریاستی بجٹ میں اعلان کیاکہ دیہی سڑکوں کی ترقی پر زور دیا گیا ہے۔ گیارہ ہزار پانچ سو کلومیٹر نئی سڑکیں بننے جا رہی ہیں۔ ریاستی حکومت نے اس کے لیے کل 3000 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ ممبر اسمبلی ترقیاتی فنڈ کیلئے مختص 60 لاکھ روپے سے بڑھا کر 70 لاکھ روپے کر دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ ریاستی حکومت نے چائے کے باغات میں مستقل رہائشی کیلئے زمین لیز دینے کی پالیسی کا اعلان کیا ہے۔
اس کے علاوہ وزیر خزانہ چندریما بھٹاچاریہ نے ریاستی بجٹ میں ڈی اے میں اضافے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے اعلان میں کہا کہ پہلے یہ تین فیصد تھا، اب مزید تین فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے۔ یعنی ڈی اے فی الحال 6 فیصد کی شرح سے دیا جائے گا۔ سرکاری ملازمین اور پنشنرز کو ڈی اے دیا جائے گا۔ ڈی اے اس نئی شرح پر اگلے مالی سال اپریل سے نافذ کیا جائے گا۔
راست شری کے تحت حکومت 11500 کلومیٹر سڑکیں بنائے گی۔ اس پروجیکٹ کے لئے 3 ہزار کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ اس منصوبے میں نئی سڑکوں کی تعمیر کے علاوہ پرانی سڑکوں کی مرمت بھی کی جائے گی۔ریاست پہلے ہی سڑک کی تعمیر اور مرمت کے کام کو لے کر مرکزی حکومت کے ساتھ تنازعہ میں گھری ہوئی ہے۔ پردھان منتری گرام سڑک یوجنا کے نام کی تبدیلی کو لے کر بھی تنازع کھڑا ہو گیا ہے۔ تنازع کے درمیان، حکومت پنچایت انتخابات کے لئے ریاست کے روڈ ٹرانسپورٹ سسٹم کو بہتر بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔ چندریما بھٹاچاریہ نے کہا کہ عوامی مفاد کے لیے دیہی سڑکوں کی ترقی پر زور دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ راست شری پروجیکٹ ان سڑکوں کو مضبوط اور بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ انہیں دیگر اہم سڑکوں سے جوڑنے کے لیے شروع کیا جا رہا ہے۔