کولکاتا:مغربی بنگال بی جے پی کے ریاستی صدر سوکنتا مجمدار نے کہا کہ ریست میں حالیہ پنچایت انتخابات نے تشدد اور خونریزی کے ایک پریشان کن منظر کو بے نقاب کیا جس سے پوری قوم صدمے میں ہے۔ یہاں تک کہ نتائج کے اعلان کے دوران بھی بی جے پی کارکنوں پر وحشیانہ حملہ کر کے انہیں ہلاک کر دیا گیا۔ یہ خوفناک حقیقت وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی حکمرانی میں تشدد کے سیاہ چہرے کو بے نقاب کرتی ہے۔ انہوں نے امن کی بحالی اور لوگوں کے تحفظ کے لیے فوری کارروائی کی اپیل کی۔
Bengal Violence 'بنگال میں تشدد اور خونریزی کی سیاہ حقیقت نتائج کے دن سامنے آگئی'
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ریاستی صدر سکانتا مجمدار نے کہا کہ پنچایت انتخابات کے نتائج کے اعلان کے دن بھی ترنمول کانگریس کی دہشت جاری رہی اور انتخابی تشدد اور خونریزی کی سیاہ حقیقت سامنے آگئی۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی ایسے ہر پرتشدد واقعہ کی ذمہ دار ہیں۔ بالورگھاٹ سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ ڈائمنڈ ہاربر انتخابی تشدد اور دھاندلی کا ایک خوفناک نمونہ ہے۔ ڈائمنڈ ہاربر کے پولنگ بوتھ پر کئی لوگ مارے گئے، جہاں خونریزی کا واحد مقصد ترنمول کی جیت کو یقینی بنانا تھا۔
انہوں نے الزام لگایا کہ ایسا لگتا ہے کہ الیکشن کمیشن پشی بھائیپو کمیشن میں تبدیل ہو گیا ہے، جس سے ہماری جمہوریت پر سیاہ سایہ پڑ رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ایک خاتون وزیر اعلیٰ کے دور حکومت میں پنچایتی انتخابات کے دوران خواتین کے ساتھ جو وحشیانہ سلوک کیا گیا جو مکمل طور پر غیر انسانی ہے۔ گنتی کے مرکز میں بی جے پی ایجنٹ کے کردار کے لئے انہیں نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں ان پر حملہ کیا گیا، ان کے کپڑے پھاڑ کر پھاڑ دیے گئے۔ یہاں تک کہ ان کے شوہر پر بھی حملہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:BJP On Panchayat Election بنگال میں انتخابات کے دوران پرتشدد واقعات پر اپوزیشن جماعتیں کیوں خاموش ہیں؟ بی جے پی کا سوال
انہوں نے سوال کیا کہ جمہوریت کے بارے میں اونچی آواز میں بات کرنے والے اب کہاں ہیں؟ انہوں نے مزید کہاکہ ہمیں اس طرح کے تشدد کی مذمت کرنی چاہیے اور خواتین کے حقوق اور تحفظ کے لیے کھڑا ہونا چاہیے۔