اردو

urdu

ETV Bharat / state

پچاس میٹر کی بھیڑ میں محدود ہوئی بی جے پی کی ریلی

کولکاتا میں بی جے پی نے آج شہریت ترمیمی قانون کی حمایت میں ریلی نکالی تھی لیکن ریلی میں بی جے پی کے کارگزار قومی صدر کی موجودگی میں بھی نہیں ہوئی خاطر خواہ بھیڑ 50 میٹر کی بھیڑ میں سمٹی بی جے پی کی ریلی جو شیام بازار پہنچ کر اور بھی کم ہوگئی۔

50 میٹر کی بھیڑ میں محدود ہوئی بی جے پی کی ریلی
50 میٹر کی بھیڑ میں محدود ہوئی بی جے پی کی ریلی

By

Published : Dec 23, 2019, 10:17 PM IST

مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کی شہریت ترمیمی قانون کے خلاف لگاتار تین روز ریلی کرتی رہیں جس میں لاکھوں لوگوں نے شرکت کرکے مرکزی حکومت کی جانب سے بنائے گئے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف اپنی ناراضگی کا اظہار کیا۔ وہیں دوسری جانب سے آج بی جے پی نے ممتا بنرجی کے جواب میں شہریت ترمیمی قانون کی حمایت میں کولکاتا کے سبودھ ملک اسکوائر سے ریلی نکالی۔

سنٹرل ایونیو اور بھوپیش بنرجی لیں سے ہوتے ہوئے شیام بازار پہنچی جس میں بی جے پی کے حامیوں نے بڑے پیمانے پر شرکت تو کی لیکن بی جے پی کو عام آدمی کی حمایت نہیں ملی۔ ریلی جب شیام بازار پہنچی تو وہاں بی جے پی کے کارگزار قومی صدر جئے پرکاش نڈا نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ممتا بنرجی کی تنقید کی ۔

انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی مرکزی حکومت کی کسی بھی فیصلے کی مخالفت کرتی ہیں۔ انہوں کہا کہ مرکز کی جانب سے دیئے گئے فنڈ کا صحیح استعمال نہیں کی جاتی ہے اور جب مرکز حساب مانگتی ہے تو ان کو بری لگ جاتی ہے۔ جب بنگلہ دیش پاکستان اور افغانستان کے اقلیتی طبقہ جن کے ساتھ سوتیلا سلوک ہوتا رہا ۔

ان کو ہماری حکومت نے اپنے ملک میں جگہ دینے کے لئے قانون بنایا تو ان کو یہ بات بڑی لگ رہی ہے انہوں نے مرکزی حکومت کی جانب سےعام آدمی کے لئے مختلف فلاحی اسکیم شروع کئے ۔لیکن ممتا بنرجی کی حکومت نے بنگال میں نافذ نہیں ہونے دیا ْ۔جس سے بنگال کے عوام محروم رہ گئے مرکزی فنڈ میں ان لوگوں خرد برد کیا اور کٹ منی میں سارا روپیہ چلا گیا بی جے پی کے کارگزار قومی صدر جے پی نڈا نے مودی اور امیت شاہ کے انداز میں ہی اپنی تقریر کی اور مودی کی ہی طرح بھیڑ سے جواب مانگتے نظر آئے لیکن اس ریلی میں وہ بات نظر نہیں آئی ممتا بنرجی کی ریلی نصف برابری بھی نہیں کر پائی بی جے پی شیام بازار میں جہاں بی جے پی کا جلسہ ہوا وہاں صرف راستے ایک طرف ہی بھیڑ تھی وہ بھی صرف پچاس میٹر تک ہی تھی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details