اردو

urdu

ETV Bharat / state

بی جے پی رہنما نے ترنمول میں واپسی کے قیاس کو خارج کیا - مغربی بنگال اسمبلی الیکشن 2021

شمالی 24 پرگنہ کے نوا پاڑہ کے رکن اسمبلی سنیل سنگھ نے ترنمول کانگریس میں دوبارہ شامل ہونے کی خبروں کو افواہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'میں بی جے پی میں بہت خوش ہوں۔'

bjp mla sunil singh
رکن اسمبلی سنیل سنگھ

By

Published : Feb 9, 2021, 4:51 PM IST

مغربی بنگال کے شمالی 24 پرگنہ کے نوا پاڑہ کے رکن اسمبلی سنیل سنگھ نے کہا کہ بی جے پی کو چھوڑ کر ترنمول کانگریس میں دوبارہ شامل ہونے کا کوئی سوال ہی نہیں ہے۔

دیکھیں ویڈیو

انہوں نے کہا کہ مجھ کو لے کر سیاسی حلقوں میں اس طرح کی قیاس آرائی اور افواہیں پھیلتی رہتی ہیں، اس پر توجہ دینے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

رکن اسمبلی نے کہا کہ 'گزشتہ روز اسمبلی اجلاس کا آخری دن تھا۔ فوٹو سیشن کے دوران وزیراعلیٰ ممتا بنرجی ہمارے سامنے آگئیں، وہ ریاست کی وزیراعلیٰ ہیں اور ان سے دعا و سلام، بات چیت کرنا کوئی گناہ نہیں ہے۔'

نوا پاڑہ کے رکن اسمبلی کا کہنا ہے کہ میں ڈیڑھ سال قبل بی جے پی میں شامل ہوا اور مستقبل میں بھی اس کا اہم رکن بن کر رہوں گا۔

وزیراعلیٰ ممتا بنرجی سے ملاقات پر کیلاش وجے ورگیہ اور مکل رائے کی پریشانی کے سوال پر انہوں نے کہا کہ وہ دونوں (کیلاش وجے ورگیہ اور مکل رائے) سینئر رہنما ہیں۔ ان کے مشورے سے ہی کام کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ بدھ کے روز شھبندو ادھیکاری گیارولیا میں عوامی جلسے سے خطاب کریں گے۔ اس کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہے۔

رکن اسمبلی سنیل سنگھ نے کہا کہ اسمبلی انتخابات میں 220 سیٹیں جیت کر مغربی بنگال میں بی جے پی کی حکومت بنے گی۔ اس کے لئے تمام رہنما متحد ہو کر کام کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز اسمبلی اجلاس کے آخری دن بی جے پی کے ارکان اسمبلی سنیل سنگھ اور بسواجیت داس نے ترنمول کانگریس کی سربراہ اور وزیراعلیٰ ممتا بنرجی سے ملاقات کی تھی۔

اس کے بعد ہی سیاسی حلقوں میں دونوں ارکان اسمبلی کے بی جے پی کو چھوڑ کر ترنمول کانگریس میں دوبارہ شامل ہونے کی قیاس آرائی تیز ہو گئی۔

مزید پڑھیں:

ممتا نے سابق کھلاڑیوں اور کلبوں کو مالی مدد دینے کا اعلان کیا

دوسری طرف بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش کا کہنا ہے کہ دونوں رکن اسمبلی بسواجیت داس اور سنیل سنگھ سے متعلق جھوٹی افواہ پھیلائی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ افواہوں پر توجہ دینے کی ضرورت نہیں ہے۔ دونوں رکن اسمبلی کے کہیں جانے کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details