مغربی بنگال کے شمالی 24 پرگنہ کے نوا پاڑہ کے رکن اسمبلی سنیل سنگھ نے کہا کہ بی جے پی کو چھوڑ کر ترنمول کانگریس میں دوبارہ شامل ہونے کا کوئی سوال ہی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھ کو لے کر سیاسی حلقوں میں اس طرح کی قیاس آرائی اور افواہیں پھیلتی رہتی ہیں، اس پر توجہ دینے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
رکن اسمبلی نے کہا کہ 'گزشتہ روز اسمبلی اجلاس کا آخری دن تھا۔ فوٹو سیشن کے دوران وزیراعلیٰ ممتا بنرجی ہمارے سامنے آگئیں، وہ ریاست کی وزیراعلیٰ ہیں اور ان سے دعا و سلام، بات چیت کرنا کوئی گناہ نہیں ہے۔'
نوا پاڑہ کے رکن اسمبلی کا کہنا ہے کہ میں ڈیڑھ سال قبل بی جے پی میں شامل ہوا اور مستقبل میں بھی اس کا اہم رکن بن کر رہوں گا۔
وزیراعلیٰ ممتا بنرجی سے ملاقات پر کیلاش وجے ورگیہ اور مکل رائے کی پریشانی کے سوال پر انہوں نے کہا کہ وہ دونوں (کیلاش وجے ورگیہ اور مکل رائے) سینئر رہنما ہیں۔ ان کے مشورے سے ہی کام کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ بدھ کے روز شھبندو ادھیکاری گیارولیا میں عوامی جلسے سے خطاب کریں گے۔ اس کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہے۔
رکن اسمبلی سنیل سنگھ نے کہا کہ اسمبلی انتخابات میں 220 سیٹیں جیت کر مغربی بنگال میں بی جے پی کی حکومت بنے گی۔ اس کے لئے تمام رہنما متحد ہو کر کام کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اسمبلی اجلاس کے آخری دن بی جے پی کے ارکان اسمبلی سنیل سنگھ اور بسواجیت داس نے ترنمول کانگریس کی سربراہ اور وزیراعلیٰ ممتا بنرجی سے ملاقات کی تھی۔
اس کے بعد ہی سیاسی حلقوں میں دونوں ارکان اسمبلی کے بی جے پی کو چھوڑ کر ترنمول کانگریس میں دوبارہ شامل ہونے کی قیاس آرائی تیز ہو گئی۔
مزید پڑھیں:
دوسری طرف بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش کا کہنا ہے کہ دونوں رکن اسمبلی بسواجیت داس اور سنیل سنگھ سے متعلق جھوٹی افواہ پھیلائی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ افواہوں پر توجہ دینے کی ضرورت نہیں ہے۔ دونوں رکن اسمبلی کے کہیں جانے کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔