54سالہ اداکارعرفان خان کا گزشتہ روز ممبئی کے پرائیوٹ اسپتال میں انتقال ہوگیا۔خان گزشتہ دو برسوں سے غیر معمولی قسم کے کینسر کے شکار تھے۔ 2018 میں نیوروینڈوکرائن ٹیومر کی تشخیص کی گئی تھی۔
عرفا ن خان بنگالی فلم شائقین کے دلوں میں محفوظ تاہم عرفان نے صرف فلم ایک بنگالی فلم ڈوب میں ا دکاری کی تھی۔اس کی وجہ سے آج بھی عرفا ن خان بنگالی فلم شائقین کے دلوں میں محفوظ ہیں۔
مشور بنگالی ہدایت کاربدھا دیو داس گپتا نے عرفان خان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے 1989 میں بننے والی فلم باغ بہادر اور 2013 کی فلم انور کا عجب قصہ کے بارے میں عرفان سے بات کی تھی لیکن وہ ان منصوبوں کو عملی شکل دینے میں ناکام رہے۔
قومی ایوارڈ یافتہ ہدایت کار نے کہا کہ مجھے عرفان خان کے ساتھ کسی فلم میں کام نہیں کرنے کا افسوس ہمیشہ سے رہے گا۔ بہت سال پہلے باغ بہادر کے آڈیشن لینے ممبئی گئے تھے لیکن یہ کردار کسی اور کو دے دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہماری جب بھی ملاقات ہوتی تھی تو ساتھ میں کام کرنے کا وعدہ ضرور کرتے تھے مگر قدرت کو یہ منظور نہیں تھا۔
سینئر ہدایت کار نے کہا کہ عرفان خان پابندیوں کو توڑ کر نئی روایات کی بنیاد ڈالنے والے اداکار تھے۔ان میں کچھ نیا کرنے کی شدید خواہش تھی اور وہ پردے پر جس کردار کو نبھاتے تھے اس کا حق ادا کردیتے تھے۔انہوں نے ممبئی میں دو سال قبل عرفان کے ساتھ اپنی آخری ملاقات بھی یاد کی۔
بنگال کے مشہو فلمساز گوتم گھوش نے عرفان خان کی اچانک موت پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ مصنف کمل کمار مجمدار کے ناول پرفلم بنانا چاہتے تھے مگر مالی مشکلات کی وجہ سے یہ ممکن نہیں ہوسکا۔
انہوں نے کہا کہ عرفان توانائی سے بھر پور تھے۔انہوں نے کبھی بھی یہ محسوس نہیں ہونے دیا کہ وہ تناؤ میں ہے۔انہوں نے کہا کہ عرفان نے بین الاقوامی سطح پر بھی اپنی اداکاری کا جوہر دکھلایا اور ہالی ووڈ نے بھی ان کا صلاحیتوں کا اعتراف کیا۔
سینئر اداکارہ و ہدایت کار اپرنا سین نے کہا کہ اپنی ایک فلم میں عرفان کوکاسٹ کرنا چاہتی تھیں، لیکن وہ بیمار ہوگئے اور یہ ممکن نہیں ہوسکا۔
ہدایت کار شریجیت مکھرجی نے یاد کرتے ہوئے کہا کہ انہیں میری ہیملاک سوسائٹی بہت پسند تھی اور ہم دونوں کا ساتھ میں کسی فلم میں کام کرنے کا ارادہ تھا۔مکھرجی اور عرفان نے فلم "ڈوب" میں ساتھ میں کام کیا تھا۔
بنگلہ فلموں کے مشہور اداکارپرسنجیت اداکار پرنومترا نے بھی عرفا ن خان کے ساتھ اپنی یادو ں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہیں کرکٹ کھیلنا پسند تھا۔ وہ بیٹنگ کرتے تھے اور ہم سے فیلڈنگ کرنے کو کہتے تھے۔ وہ کبھی بھی آؤٹ نہیں ہونا چاہتا تھا۔ میرے لئے، عرفان ایک بہترین شخص، متاثر کن اداکار اور پسندیدہ شریک اداکار تھے۔ عرفان کی کمی کو ہمیشہ محسوس کیا جائے گا۔
عرفا ن خان کے پسماندگان میں اہلیہ سوتپا اور دو بیٹے بابیل اور ایان ہیں۔ان کی والدہ سعیدہ بیگم کا گزشتہ ہفتے ہی انتقال ہوگیا تھا۔ان کے خاندان کے دیگر افراد جے پور میں رہتے ہیں۔