مغربی بنگال کی حکومت نے ریاست میں پان مصالحہ سمیت تمباکو کی مصنوعات کی خرید و فروخت پر ایک برس کے لیے پابندی لگا دی ہے۔ یہ پابندی 7 نومبر سے نافذ العمل ہوگی۔
ایک دن پہلے ریاستی حکومت کی طرف سے جاری کردہ ہدایت نامہ میں بتایا گیا ہے کہ پان مصالحہ اور گٹکے کی فروخت پر پابندی کے ساتھ ساتھ ان کے پروڈکٹ پر بھی ایک برس کے لیے پابندی لگا دی گئی ہے۔ محکمہ صحت کے کمشنر فوڈ سیفٹی کی جانب سے جاری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ گٹکا اور تمباکو کے مصالحوں کی تیاری، ذخیرہ اندوزی، فروخت یا تقسیم پر ایک برس کے لیے پابندی ہوگی۔
ایک برس قبل بھی حکومت نے یہ پابندی عائد کی تھی جس میں مزید ایک برس کی توسیع کر دی گئی ہے۔ تاہم ریاستی حکومت کی یہ ڈائرکٹری ایک برس قبل بھی صرف کاغذوں پر ہی رہ گئی تھی اور اس بار بھی ایسا ہی توقع ہے۔ بنگال کی ہر گلی، چوک، بازار، دکان وغیرہ میں تمباکو، گٹکھا اور پان مصالحہ سے متعلق مصنوعات آسانی سے دستیاب ہیں لیکن کبھی کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ ان مصنوعات کا استعمال کینسر اور دیگر خطرناک بیماریوں کو جنم دیتا ہے۔ سب سے پہلے 23 اپریل 2013 کو ریاستی حکومت نے ان مصنوعات کی فروخت پر پابندی لگا دی تھی لیکن یہ محض کاغذی حکم بن کر رہ گیا ہے۔ اس بار بھی جاری کردہ ہدایات میں کلکتہ پولیس کے ساتھ تمام اضلاع کے پولیس سربراہوں اور ضلع مجسٹریٹس کو اس پابندی کو نافذ کرنے کو کہا گیا ہے۔
یو این آئی