مغربی بنگال میں ائمہ مساجد اور موذن کو ریاستی وقف بورد کی جانب سے وظیفہ دیا جا تا ہے۔ مغربی بنگال کے ہزاروں ائمہ مساجد اعر موذن نے وقف بورد سے ملنے والے وظیفے میں سے کورونا وائرس کے خلاف حکومت کی لڑائی میں مدد کرنے کے لئے ائمہ کی طرف سے 200 روپئے اور موذن کی طرف سے 100 روپئے کا عطیہ دینے کا اعلان کیا ہے۔
بنگال کے ائمہ و موذن کا وزیراعلی ریلیف فنڈ میں 90 لاکھ کا عطیہ اس کی پہل ائمہ اور موزن کی تنظیم آل انڈیا امام و موذن سوشل ویلفیئر آرگنائزیشن کی قیادت میں کیا جا رہا ہےاس طرح سے کل رقم 90 لاکھ ہو رہی ہے ۔
اس سلسلے میں مسجد ناخدا کے امام اور تنطیم کے صدر مولانا محمد شفیق قاسمی نے وزیر اعلی ممتا بنرجی کو ایک خط لکھ کر اس کی اطلاع دی ہے۔
انہوں نے بتیا کہ بنگال کے ائمہ و موذن کی جانب سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ وہ کورونا وائرس کی اس مہلک مرض کے خلاف لڑائی میں حکومت کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔اس مقصد سے بنگال کے ائمہ مساجد و موذن نے وقف بورد سے ملنے والے اپنے وظیفے سے یہ رقم عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بنگال کے ائمہ و موذن کا وزیراعلی ریلیف فنڈ میں 90 لاکھ کا عطیہ ائمہ مساجد اس فنڈ کے لئے 200 روپئے اور موذن 100 روپئے عطیہ کریں گے اس طرح یہ رقم 90 لاکھ ہو رہی ہے۔واضح رہے کہ ممتا بنرجی کی 2011 میں حکومت قائم ہونے کے بعد سے ریاست کے ائمہ و موذن کو ریاستی وقف بورد کی جانب سے ماہانہ وظیفہ دینے کا سلسلہ شروع ہوا تھا۔
مغربی بنگال میں ائمہ مساجد کو ماہانہ 2500 اور موذن کو ماہانہ 1000 روپئے وظیفہ دیا جاتا ہے۔وزیر اعلی ریلیف فنڈ میں کسی بھی مذہبی ادارے کی طرف سے تعاون کا یہ پہلا معاملہ ہے۔